'ابھی نہیں سوچا کس جماعت میں جانا ہے،ن لیگ ، پی ٹی آئی سے رابطہ ہے'

'ابھی نہیں سوچا کس جماعت میں جانا ہے،ن لیگ ، پی ٹی آئی سے رابطہ ہے'
راولپنڈی : سابق وفاقی وزیر چودھری نثار کا کہنا ہے کہ میں نے ابھی نہیں سوچا کہ کس جماعت کی طرف جانا ہے، میرا رابطہ ن لیگ اور پی ٹی آئی سے بھی ہے، میں آزاد بھی لڑ سکتا ہوں اور کسی پارٹی میں بھی شامل ہو سکتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق چودھری نثار علی خان نے مورگاہ میں الیکشن مہم کا آغاز کر دیا۔الیکشن مہم کے دوران جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چودھری نثار نے کہا کہ میں حلقے کے لوگوں سے کچھ باتیں کرنا چاہتا ہوں، میں نے جب مورگاہ میں پانی لگوایا تو اس وقت پونا ارب روپے خرچ آیا تھا، اس وقت تو 2 سے 3 ارب روپے لگتے ہونگے۔ چودھری نثار نے کہا کہ میں آئندہ حلقہ 69 سے الیکشن لڑنے کی امید رکھتا ہوں، حلقہ پی پی 10 سے بھی میں خود الیکشن لڑوں گا جو میرا آبائی علاقہ ہے، یہ وہی مورگاہ ہے جہاں میں نے کچھ نہیں کیا پھر بھی لوگوں نے مجھے جیتایا۔ اب تو میرے پاس خدمات کی کتاب ہے۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہاں سڑک بھی بنوائی جس کو کارپٹ کروایا جس کی آج تک کسی نے مرمت تک نہیں کروائی، گیس کی 3 کروڑ کی پائپ لائن ڈلوائی جس سے آج مورگاہ کے عوام گیس استعمال کر رہے ہیں، مجھے موقع ملا تو میں دوبارہ اس علاقے کے لوگوں کی خدمت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل بہت سے لوگ پوچھتے ہیں آپ الگ کیوں بیٹھے ہیں، آجکل کی سیاست شرافت پر مبنی نہیں ہے بلکہ گالی گلوچ پر ہے، ایک ایسی پارٹی ہے جس کے بنانے میں شامل تھا، میں اس پر تنقید نہیں کر سکتا، عمران خان میرا دوست میرے ساتھ اس کے بہت اچھے تعلقات ہیں میں اس پر بھی تنقید نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ میرے پاس ایک خاکہ ہے جو میں اس وقت ظاہر کروں گا جب آپ مجھے اسمبلی میں بھیجیں گے، میرا مقابلہ فرشتوں سے نہیں ہے بلکہ ان لوگوں سے ہے جنہوں نے مورگاہ کے لوگوں کے لیے اسمبلی میں چھینک تک نہیں ماری، آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے ووٹ کو ایسے ہی تحفظ کروں گا جیسے پہلے کیا تھا، مجھے ووٹ دینے کے بعد آپ کو نا شرمدنگی ہوگی نا افسوس۔ چودھری نثار علی خان نے خطاب میں کہا کہ اس وقت ملک کو شدید خطرات لاحق ہیں، میں اس کا اظہار نہیں کرنا چاہتا، لیکن دوسری طرف ہم ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیں، سیاست دانوں سے ہمیشہ کہا ہے پاکستان کے لوگوں کو سہولیات ، تحفظ اور خوشیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے فارن ریزو اب اگر 6 ارب رہ جائیں تو یہ شدید خطرہ ہے، ہمیں لوگوں نے یوکرین سے بھی نیچے پہنچا دیا ہے جس ملک میں جنگ لگی ہوئی ہے۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں نے ابھی نہیں سوچا کہ کس جماعت کی طرف جانا ہے، میرا رابطہ ن لیگ اور پی ٹی آئی سے بھی ہے، میں آزاد بھی لڑ سکتا ہوں اور کسی پارٹی میں بھی شامل ہو سکتا ہوں، الیکشن کے بعد دیکھوں گا کس پارٹی کی طرف جانا چاہیے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔