لاہور ( پبلک نیوز) گورنر پنجاب نے شوگر فیکٹریز ایکٹ کے ترامیمی مسودہ قانون کی منظوری دیدی۔ شوگر فیکٹریز تر امیمی ایکٹ پنجاب 1950 میں کاشتکاروں کی سہولتوں کیلئے اہم تبدیلیاں ہو گئیں۔
چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ نئے ایکٹ 2021 میں شوگر ملز کو کسانوں کو ادائیگی کے حوالے سے بھی نئی شق شامل کر دی گئی۔ ترامیم کے بعد شوگرملز گنے کے کاشتکاروں کو بنکوں کے ذریعے ادائیگی کر نے کی پابند ہوں گی۔ ترامیمی ایکٹ کے تحت پنجاب میں شوگر ملز حکومت کی مقررہ تاریخ پر ہی گنے کی کرشنگ کر سکیں گی۔
گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ مقررہ وقت پرگنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی نہ کرنیوالے شوگر ملز کے خلاف ایکشن بھی لیا جائیگا۔ نئے ایکٹ کے تحت گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی نہ کرنیوالی شوگرملز سے کین کمشنر ریکوری کروائیں گے۔ شوگر ملز کو پابند کر دیا ہے وہ 45 دن کے اندر کاشتکاروں کو مکمل ادائیگی کریں گی۔
گنے کے کاشتکاروں کو شوگر ملز سے پیسے لینے کیلئے اب دھکے نہیں کھانے پڑ یں گے۔ کاشتکاروں کے ساتھ کسی قسم کے ظلم اور ناانصافی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان وعدے کے مطابق کسانوں کیساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے کسانوں کا کردار قابل تحسین ہے۔