اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگی تو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ بہت پہلے جماعت اسلامی پر پابندی لگانے کی کوشش کی گئی تھی،جس پر سپریم کورٹ نے کہا تھا آپ بین نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک انتشار کا تعلق ہے، لوگ احتجاج میں توڑ پھوڑ کرتے ہیں وہ ایک انفرادی عمل ہوتا ہے، ان کے خلاف ایکشن لیا جا سکتا ہے اس بنا پر پولیٹیکل پارٹی کو بین نہیں کیا جا سکتا۔ علی ظفر نے کہا کہ کوئی ٹیرراسٹ آرگنائزیشن ہو دہشت گردی پھیلا رہی ہو انتشار پھیلا رہی ہو، اس کے لیے مختلف قوانین ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کا اقدام اگر اٹھایا جاتا ہے تو یہی عدالت ایک ہی دن میں اس اقدام کو کالعدم قرار دے دے گی۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میری نظر میں کیئر ٹیکر حکومتیں غیرآئینی ہیں، وہ جو اقدامات کر رہے ہیں غیرائینی ہیں، آئین کا قتل ہو چکا ہے، جیل سے رہا ہو کر دروازے سے باہر نکلتے ہیں تو دوسرے دروازے سے اریسٹ کر کے لیے جاتے ہیں، یہ آئین شکنی ہے۔