ویب ڈیسک:پاکستان کی معروف خطاط اور سابقہ پاپ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے شادی کے پیشکش کا انکشاف کردیا۔
تفصیلات کے مطابق رابی پیر زادہ نے شوبز کی دنیا کو خیرباد کہنے کے بعد منفرد فن پارے تخلیق کرنے شروع کردیے اور دین کی جانب راغب ہونے کا اعلان بھی کیا۔
علاوہ ازیں وہ ’حیا بائے رابی’ کے نام سے آؤٹ لیٹ بھی چلا رہی ہیں جہاں منفرد اورخوبصورت مبلوسات کی فروخت کی جاتی ہے۔
رابی پیرزادہ کو شادی کی آفرز:
حال ہی میں رابی پیرزادہ نے نجی پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کرنے کے ساتھ پاکستانی ڈراموں کے ذریعے منفی پیغامات ملنے کا بھی انکشاف کردیا۔
شادی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے رابی پیرزادہ کا کہنا تھا کہ مجھے روزانہ شادی کی آفرز ملتی ہیں۔
انہوں نے بتایا ہمیں رابی پیرزادہ فاؤنڈیشن پر تجاویز کے حوالے سے بہت سارے پیغامات موصول ہوتے ہیں جن میں سے مجھے ملنے والا ہر دوسرا پیغام شادی کی پیشکش کا ہوتا ہے۔
رابی نے کہا کہ میرے خیال سے لوگ چڑھتے سورج کے پجاری ہوتے ہیں اور یہاں تک کے لوگ شوبز کی گلمرس لڑکیوں کے پیچھے پڑے ہیں لیکن میں ایسی بالکل نہیں ہوں۔
سابقہ گلوکارہ نے تمام مرد حضرات سے درخواست کرتے ہوئے مزید کہا کہ،’میں ان تمام مردوں سے گزارش کروں گی کہ وہ اپنے اردگرد کی لڑکیوں کے بارے میں سوچیں، وہ سادہ اور خوبصورت لڑکیاں ہیں جو پروپوزل کی منتظر ہیں۔
ڈراموں سے طلاق کا رحجان عام ہونا:
علاوہ ازیں رابی پیرزادہ نے اپنی گفتگو میں پاکستانی ڈراموں کے ذریعے پھیلتے منفی پیغام پر بھی روشی ڈالی اور بتایا کہ کس طرح ڈراموں میں ایک عورت خود کو مرد پر ترجیح دیتی ہے جس سے نہ صرف معاشرے میں طلاق کی شرح بڑھ رہی ہے بلکہ عام خواتین بھی اس منفی تاثر کا نشانہ بن رہی ہیں۔
طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کے بارے میں بات کرتے ہوئے رابی پیرزادہ کا کہنا تھا کہ،’آج کل خواتین ناانصافی برداشت نہیں کرتیں۔جبکہ طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کی سب سے بڑی وجہ یہ پاکستانی ڈرامے ہیں جس میں ایک متکبر بیوی کو دکھایا جا رہا ہے جو اپنے خوبصورت، خیال رکھنے والے اور امیر شوہر کو بلا وجہ نظر انداز کر رہی ہے، اس پر تھوکتی ہے، اور بار بار گھر سے نکل جاتی ہے۔
یہاں تک کہ ڈراموں میں اپنے اچھے شوہر کو ٹھکرانہ ایک فیشن بن گیا ہے ، ہر ڈرامے میں ایک مغرور بیوی دکھائی جاتی ہے اور یہ کہانیاں ہماری گھریلو خواتین کے ذہنوں پر منفی اثرات چھوڑ رہی ہے۔