روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی خاص عادت

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی خاص عادت

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن کراٹے میں بلیک بیلٹ چیمپئن ہیں۔ اس کی ایسی بہت سی عادات ہیں جو انہیں دنیا کے دوسرے لیڈروں سے ممتاز کرتی ہیں.

روس نے یوکرین پر حملہ کردیا، اس دوران روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے چرچے زوروں پر ہیں۔ ہر کوئی ان کی شخصیت کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ جان لیں کہ ولادیمیر پیوٹن کی کئی خاص عادات ہیں جو انہیں دیگر عالمی رہنماؤں سے مختلف بناتی ہیں.

ڈیلی سٹار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو جانوروں کا بہت شوق ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کی کئی تصاویر وائرل ہیں جن میں وہ جانوروں کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ انہیں کئی بار جانوروں کے ساتھ مذاق کرتے بھی دیکھا گیا ہے۔

ولادیمیر پیوٹن کی گھوڑے پر سوار ہونے کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں پیوٹن نے جسم کے اوپری حصے پر کچھ نہیں پہنا ہوا ہے اور وہ گھوڑے پر سوار نظر آ رہے ہیں۔ ولادیمیر پیوٹن کی یہ تصویر سال 2019 کی ہے۔ پیوٹن کی اسی طرح کی ایک اور تصویر 2009 میں بھی منظر عام پر آئی تھی۔ 2013 میں پیوٹن کی ایک بلغاری شیفرڈ کے ساتھ کھیلتے ہوئے تصویر بھی سامنے آئی تھی۔

پوتن

دعویٰ کیا جاتا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن بھی کراٹے میں بلیک بیلٹ کے چیمپئن ہیں۔ پیوٹن کی یہی خوبیاں انہیں دنیا کے دیگر لیڈروں سے ممتاز کرتی ہیں۔تاہم کچھ لوگ ولادیمیر پیوٹن پر یہ الزام بھی لگاتے ہیں کہ وہ خود کو ایک سخت لیڈر ظاہر کرنے کے لیے جانوروں کے ساتھ دکھائی دیتے ہیں۔ کبھی وہ گھوڑے پر سوار نظر آتے ہیں تو کبھی کتوں کے ساتھ مزے کرتے نظر آتے ہیں۔ پیوٹن کو وائلڈ لائف رینجرز کے ساتھ بھی کام کرتے دیکھا گیا ہے۔

فروری 2011 میں رشین لیواڈا سینٹر کے مطابق 48 فیصد روسی شہری پوتن کو سنہ 2024 کے بعد بھی صدر دیکھنا چاہتے ہیں۔

پوتن

ولادیمیر پوتن نے لینگارڈ جسے اب سینٹ پیٹرز برگ کہا جاتا ہے، کے سرکاری کوارٹرز میں پلے بڑھے۔ وہ مقامی لڑکوں کے ساتھ یہاں لڑائی جھگڑے بھی کرتے تھے۔ وہ ایسے لڑکوں سے بھی لڑ لیتے جو ان سے عمر میں بڑے اور طاقتور ہوتے تھے۔ اس چیز نے انھیں جوڈو کراٹے سیکھنے کی جانب راغب کیا۔کریملن کی ویب سائٹ کے مطابق تعلیم مکمل کرنے سے قبل ہی پوتن سویت یونین کی انٹیلیجنس میں کام کرنے کی خواہش رکھتے تھے۔

پوتن نے اکتوبر 2015 میں کہا تھا کہ 50 برس قبل لینگارڈ کی گلیوں نے مجھے ایک سبق سکھایا: ا’گر کوئی لڑائی ضروری ہو جائے تو پھر پہلا مکا تمھارا ہونا چاہیے۔‘