لاہور ( پبلک نیوز) صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ سال مختلف وجوہات پر 100 خواتین کے قتل کا انکشاف ہوا ہے۔ گھریلو جھگڑوں پر ماری جانے والی 45 خواتین کے ایک ملزم کو بھی سزا نہ ہو سکی۔ پولیس حکام کے مطابق خواتین کے کیسز میں سزا کی شرح 5 فیصد سے بھی کم ہے۔ غیرت کا معاملہ ہو یا گھریلو جھگڑے پر غصہ نکالنا ہو یا مخالفین سے دیرینہ رنجش ہو خواتین ہر حال میں آسان ہدف ہیں جنہیں کبھی بھی کسی بھی وقت نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق گذشتہ سال شہر میں ایک سو خواتین کو بے دردی سے قتل کیا گیا ۔ 45 خواتین کو گھریلو لڑائی جھگڑوں کی قیمت ادا کرنا پڑی، پانچ خواتین کو غیرت کے نام پر موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ 50 خواتین کے قتل کیسز میں کسی ایک کیس کے ملزم کو بھی سزا نہ ہو سکی۔ حکام کا خود ماننا ہے کہ ایسے کیسز میں سزا کی شرح 5 فیصد سے بھی کم ہے۔ پولیس کے مطابق گھریلو جھگڑوں پر قتل ہونے والی خواتین کے ملزمان ان کے اپنے اہلخانہ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے کیس کی پیروی ہی نہیں کی جاتی۔ قانون موجود ہے لیکن اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔