’’سٹیڈ فاسٹ ڈیفنڈر‘‘نیٹو کی تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشق شروع

steadfast defender
کیپشن: steadfast defender
سورس: google

ویب ڈیسک : نیٹو نے سرد جنگ کے بعد اپنی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک امریکی جنگی بحری جہاز امریکہ سے روانہ ہوا جو بحرِ اوقیانوس سے گذر کر یورپ میں اتحاد کے علاقے تک پہنچے گا۔

مغربی فوجی اتحاد نے کہا ہے کہ مہینوں تک جاری رہنے والی سٹیڈ فاسٹ ڈیفنڈر 24 مشق میں تقریباً 90,000 فوجی حصہ لیں گے جو یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے دوران اپنے دفاع کو جانچنے کے لیے ڈیزائن کی گئی۔

 "نیٹو کے سپریم الائیڈ کمانڈر یورپ جنرل کرسٹوفر کیولی نے کہا، "اتحاد شمالی امریکہ سے افواج کی ٹرانس اٹلانٹک نقل و حرکت کے ذریعے یورو-اٹلانٹک کے علاقے کو تقویت دینے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرے گا۔

"سٹیڈ فاسٹ ڈیفنڈر 24 ہماری اقدار، قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام اور ایک دوسرے کی حفاظت کے لیے ہمارے اتحاد، طاقت اورعزم کا واضح مظاہرہ ہو گا۔"

یہ مشق روس جیسے حریف کے حملے پر 31 ملکی اتحاد کے ردِعمل کی تقلید کے لیے بنائی گئی ہے۔

یہ چھوٹی انفرادی مشقوں کے ایک سلسلے پر مشتمل ہو گی اور شمالی امریکہ سے لے کر نیٹو کے مشرقی حصے پر محیط ہو گی جو روسی سرحد کے قریب ہے۔

تقریباً 50 بحری جہاز، 80 طیارے اور 1100 سے زائد جنگی گاڑیاں مشق میں حصہ لیں گی۔

سرد جنگ کے دوران 1988 کی ریفورجر ڈرل کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی یہ مشق ایسے وقت شروع ہوئی ہے جب 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے نیٹو نے اپنا دفاعی نظام بحال کیا ہے۔

 اتحاد نے اپنے مشرقی حصے میں ہزاروں فوجی بھیجے ہیں اور سوویت یونین کے انہدام کے بعد سے خود کو روسی حملے سے بچانے کے لیے اپنے وسیع ترین منصوبے ترتیب دیئے ہیں۔