صبح کے وقت بلڈ شوگر کی سطح کیوں بڑھ جاتی ہے؟

صبح کے وقت بلڈ شوگر کی سطح کیوں بڑھ جاتی ہے؟
ذیابیطس کے مریضوں کی صحت کے بارے میں درست معلومات صبح کے وقت بلڈ شوگر ٹیسٹ کرنے سے حاصل ہوتی ہیں، لیکن اس کی وجہ کیا ہے؟ آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ شوگر کے مریض جب بھی ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں تو وہ ان سے صبح کے وقت بلڈ شوگر ٹیسٹ کی رپورٹ لانے کو کہا جاتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اس کے پیچھے اصل وجہ کیا ہے؟ ڈاکٹر دوپہر، شام یا رات کو ایسے ٹیسٹ کیوں نہیں کراتے؟ دراصل صبح کے وقت گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے جو کہ ہمارے جسم میں ایک باقاعدہ عمل ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ رات گئے اور صبح کے درمیان کیا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ایسے نتائج سامنے آتے ہیں۔ صبح کے وقت جسم میں کون سی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں؟ صبح کے وقت ہمارے جسم میں کچھ ہارمونل تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ چاہے آپ کو ذیابیطس ہو یا نہ ہو، آپ کے بلڈ شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ جسم بہت سی چیزوں کو متوازن رکھنے کے لئے زیادہ انسولین خارج کرتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض کتنے ہی سخت ڈائٹ چارٹ پر عمل کریں، رات کے کھانے اور ناشتے کے درمیان شوگر لیول بڑھ جاتا ہے۔ ان مریضوں کے جسم میں انسولین معمول کے مطابق کام نہیں کرتی۔ رات کو نکلنے والے گروتھ ہارمونز جیسے ایپی نیفرین، گلوکاگن اور کورٹیسول آپ کے جسم کی انسولین مزاحمت کو مضبوط بناتے ہیں، جو شوگر کی سطح کو بڑھانے کا پابند ہے۔ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ اگر آپ کے جسم میں بلڈ شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے تو آپ کو لاپرواہ نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ اس سے گردے کی بیماری اور ہارٹ اٹیک جیسی کئی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ گلوکوز لیول کو کنٹرول کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ شام کو کچھ ہلکا پھلکا کھائیں اور رات کا کھانا 8 سے 9 کے درمیان کھائیں۔ رات کے کھانے کے فوراً بعد بستر پر نہ جائیں بلکہ تھوڑی سی چہل قدمی کرنے کی کوشش کریں۔ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی بھی دوا نہ لیں، کیونکہ آپ کو یہ معلوم نہیں ہوگا کہ کون سی دوا شوگر کو بڑھاتی ہے۔ رات کو کچھ میٹھا کھانے کی کوشش نہ کریں، حالانکہ کسی بھی وقت ایسا کرنا نقصان دہ ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔