لاہور: پاکستان کے تین بڑے اور اہم ائیرپورٹس کو آؤٹ سورس کرنے کے خلاف سول ایوی ایشن یونین اکائی نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ لاہور پر بھرپور احتجاج کیا۔ اس موقع پر حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔ سول ایوی ایشن کی خواتین اور ملازمین نے بازؤ ں پر کالی پٹیاں بھی باندھ رکھی تھیں۔ یونین رہنماؤں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے اہم ائیرپورٹ خرید رہی ہے۔ چیئرمین اکائی یونین ایاز بٹ کا کہنا ہے کہ لاہور، اسلام آباد اور کراچی ائیرپورٹ سے طیاروں کا جوائنٹ آپریشن کیا جاتا ہے جسے غیرملکیوں کے حوالے کیا جا رہا ہے اس سے ملکی سلامتی داؤ پر لگ سکتی جبکہ بیرون ممالک سے آنے اور جانے والوں کی نشاندہی بھی ناممکن ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے ایسے معاملات سے غیرملکی شرپسند عناصر بھی بآسانی ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔ ایاز بٹ نے کہا کہ میرے کارکن نجکاری رکوانے کے لئے خودسوزی بھی کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن کماؤ پوت ہے جس نے رواں سال 148 ارب روپے کا ریونیو کمایا جس میں 30 سے 40 فی صد ٹیکس حکومتی خزانے میں جمع کرایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف، چیف جسٹس پاکستان اور دیگر اعلی عہدیداران اس معاملے کا نوٹس لیں۔ سول ایوی ایشن آفیسرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر میاں منیب اقبال کا کہنا تھا کہ ائیرپورٹ آؤٹ سورس کر کے ملکی سلامتی کا خطرے میں ڈال دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملکی مفاد عزیز ہے تو سول ایوی ایشن کو ویسے ہی ختم کر دیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ ڈیڑھ سو ارب روپے سالانہ کمائی کرنے والے ادارے کیسے عجلت میں اونے پونے بیچ دیا گیا یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ حکومت جاتے جاتے اپنوں کو نوازنے کے لئے یہ اقدام پایہ تکمیل تک پہنچا رہی ہے۔ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ سول ایوی ایشن کی کارکردگی بہتر نہیں تو سربراہ کو تبدیل کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن کے اثاثوں کی مالیت کی لاگت کا تخمینہ نہیں لگایا گیا اور عجلت میں غیرملکی کمپنی کے حوالے کر دی گئی تاہم آفیسر اس ڈیل نہیں مانتے اور نہ ہی ایسا ہونے دیں گے۔ میاں منیب اقبال کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن کی زمینیں اونے پونے دی جا رہی ہیں یہ ملک کا اثاثہ ہے جس پر ہرگز آنچ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ائیرپورٹس کو آئوٹ سورس کرنے کا مقصد تمام اثاثے اپنے لاڈلوں کو دینا ہے۔ منافع بخش ادارے کو آئوٹ سورس کرنا سمجھ سے باہر ہے، لیکن ہم ادارے کی بندر بانٹ نہیں کرنے دیں گے۔ سول ایوی ایشن یونین اکائی نے اعلان کیا کہ یکم اگست کو اسلام آباد، 8 اگست کو لاہور ائیرپورٹ پر دوبارہ احتجاج ہو گا جبکہ 17 اگست کو کراچی ائیرپورٹ پر احتجاج ہو گا اگر حکومت نے پھر بھی ہوش کے ناخن نہ لئے تو اگلے مرحلے میں پورے ملک کے 42 ائیرپورٹس پر کام بند کر دیا جائے گا جس کی ذمہ دار حکومت وقت ہو گی۔ محمد سدھیر چودھری ہیڈ آف اکنامک افئیرز، پاکستان Muhammad Sudhir Chaudhry Head Of Economic Affairs, Pakistan