لاہور ( پبلک نیوز ) الیکشن کمیشن نے 28 اپریل کو چیر مین سکروٹنی کمیٹی سے رپورٹ طلب کی ہے ۔ تمام فارن فنڈنگ کیسوں کی سماعت اور کاروائی میں تاخیر پارٹیوں کی طرف سے مختلف وجوہات کی بناء پر التو٫ کی وجہ سےہوتی رہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ اعلامیہ جاری کیاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جو غیر جانبداری کے ساتھ اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں سر انجام دے رہا ہے ، ملک کے بہترین مفاد میں اور بغیر کسی دباؤ یا ترغیب کے آئندہ بھی ایسا کرتا رہے گا ۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ عامر محمود کیانی نے 101 سیاسی جماعتوں کی سکروٹنی کے لئے درخواست جمع کروائی ہے اس پرکمیشن نے اپنے طور پر تمام پارٹیوں کے نوٹس جاری کۓ ہیں ۔ اکاونٹس کی سکروٹنی کے بعد 18 سیاسی پارٹیوں کو 18 فروری 2020 کو باقاعدہ سماعت کے لئے مقرر کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس کیس میں بھی سیاسی پارٹیاں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہیں اور بلا امتیاز تمام پارٹیوں کے کیسز سے متعلق کاروائی عمل میں لا رہا ہے ۔ الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ مردم شماری یکم اگست 2022 سے شروع ہو گی اس کے نتائج الیکشن کمیشن کو 31 دسمبر 2022 کو مہیا کئے جائینگے ۔ الیکشن کمیشن کا پابند ہوگا کہ وہ نئی حلقہ بندیاں شروع کرے . ان کا مزید کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے لئے کم ازکم چار مہینے کا عرصہ درکار ہے اور انتخابی فہرستوں پر دوبارہ نظر ثانی بھی درکار ہوگی .نئی مردم شماری کے دوران شماریاتی بلاک کوڈوں میں اضافہ اور ان کی حدود میں ردوبدل کیا جاتا ہے ۔