عالمی عدالت آج   غزہ   میں نسل کشی کیس میں فوری اقدامات پر فیصلہ سنائے گی 

عالمی عدالت آج   غزہ   میں نسل کشی کیس میں فوری اقدامات پر فیصلہ سنائے گی 

لاہور(ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے جج آج   اسرائیل کے خلاف ہنگامی اقدامات کے لیے جنوبی افریقہ کی درخواست پر فیصلہ سنائیں گے۔

بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں آج   نسل کشی کے بنیادی الزام  پر فیصلہ نہیں سنایا جائے گا   لیکن جنوبی افریقہ کی طرف سے مانگی گئی فوری مداخلت پر توجہ مرکوز کرے گی۔

جنوبی افریقہ نے جن اقدامات کی درخواست کی ہے ان میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنا ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل نے   غزہ میں اب تک  25,000 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

اسرائیل نے عالمی  عدالت سے کیس کو یکسر مسترد کرنے کا کہا ہے۔  گزشتہ روز اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت "ان جعلی اور مخصوص الزامات کو خارج کر دے گی۔"

خیال رہے کہ جنوبی افریقہ نے دو ہفتے قبل دلیل دی تھی کہ اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائی کا مقصد غزہ کی "آبادی کی تباہی" لانا ہے۔ تاہم اسرائیل نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام کرتا ہے اور اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس کی طرف سے 7 اکتوبر  کے حملے کے بعد اپنی جنگ کا آغاز کیا تھا۔ اس حوالے سے اسرائیلی حکام  کا کہنا  تھا  کہ 1200 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے جبکہ   240 افراد  کو یرغمال بنایا گیا۔

17 ججوں کا پینل صرف اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ آیا عارضی اقدامات نافذ کیے جائیں یا نہیں اور کیا اس بات کا کوئی امکانی خطرہ ہے کہ اسرائیل کی کارروائی 1948 کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کرتی ہے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت سے  نو ہنگامی اقدامات  جاری کرنے کو کہا ہے، جو کہ ایک پابندی کے حکم کی طرح کام کرتے ہیں جبکہ عدالت  کو اس کیس کی سماعت مکمل کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں ۔

جنوبی افریقہ چاہتا ہے کہ  عدالت غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی کو روکنے کا حکم دے، جس سے مزید انسانی امداد فراہم کی جائے ۔عدالت جنوبی افریقہ کی درخواستوں پر عمل کرنے کی پابند نہیں ہے اور اگر اسے معلوم ہوتا ہے کہ کیس کے اس مرحلے پر اس کا دائرہ اختیار ہے تو وہ اپنے اقدامات کا حکم دے سکتی ہے۔