ایران گیس پائپ لائن پر پاکستان بھی ڈٹ گیا ، اہم فیصلہ

pak iran gas pipe line
کیپشن: pak iran gas pipe line
سورس: google

 ویب ڈیسک :  وفاقی حکومت ایران سے گیس پائپ لائن کے منصوبے کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے بین الاقوامی قانونی فرم سے رابطے پر غور کر رہی ہے۔
عرب نیوز  کی رپور ٹ کے مطابق    نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایک اعلی حکومتی عہدے دار  نے  بتایا کہ پاکستان ایران پر امریکی پابندیوں میں چھوٹ کے آپشنز کی تلاش کے لیے قانونی فرم کی خدمات حاصل کرنا چاہتا ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب چند دن قبل امریکی معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ڈونلڈ لو نے کانگریس کی سماعت کے دوران بتایا تھا کہ امریکی حکومت پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو روکنے پر کام کر رہی تھی۔
 اعلی  عہدے دار نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم مختلف آپشنز کے بارے میں سوچ بچار کر رہے ہیں کہ امریکی پابندیوں کا سامنا کیے بغیر ہم کیسے اس منصوبے کو پایۂ تکمیل تک پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’یہ آپشن بھی ہو سکتا ہے کہ کسی انٹرنیشنل لا فرم کی خدمات حاصل کی جائیں جیسا کہ  ماضی میں کیا گیا، جو اس منصوبے کو امریکی پابندیوں کی زد میں آنے سے محفوظ رکھنے کا مؤثر پلان تیار کر کے دے۔
سرکاری عہدے دار نے مزید بتایا کہ ’ابھی تک کچھ بھی حتمی نہیں ہے لیکن اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف سفارتی اور قانونی کارڈز ہمارے سامنے ہیں۔‘
’ہم امریکا کے سامنے کچھ ایسی ٹھوس وجوہات رکھیں گے جو پاکستان کے لیے اس منصوبے کی اہمیت کو واضح کریں گی۔