اسلام آباد: حکومت نے دارالحکومت اسلام آباد میں فتنہ، فساد اور شر پھیلانے والے جلسے، جلوسوں کے داخلے پرمستقل پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت پی ٹی آئی لانگ مارچ امن وامان کا جائزہ اجلاس ہوا ،اجلاس میں سیکرٹری داخلہ سمیت آئی جی پولیس پنجاب اور آئی جی پولیس اسلام آباد جبکہ ضلع راولپنڈی،سرگودہا، فیصل آباد، اورشیخو پورہ کے آر پی اوز نے شرکت کی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ کے نتیجہ میں ملک بھر میں ہونے والے جانی ومالی نقصانات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شامل شرپسند عناصر کی پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں اور گاڑیوں سے برآمد اسلحہ کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں۔ اجلاس میں سیاسی جماعت کے بہروپ میں پرتشدد جلسے جلوسوں کوسختی سے روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرنے ، دارالحکومت اسلام آباد میں فتنہ، فساد اور شر پھیلانے والے جلسے، جلوسوں کے داخلے پرمستقل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ کو فسادی مارچ کا راستہ روکنے کیلئے مزید موثر اقدامات لینے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں ریاست کی طرف سے امن و امان کو ہاتھ میں لینے والے شر پسند عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے جبکہ دارالحکومت اسلام آباد میں جلسے جلوسوں کو انتظامیہ کے ساتھ تحریری معاہدوں کے بعد اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فسادی جتھے اور شر پسند عناصر کے ہاتھوں ملک کو یرغمال بننے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی ، مستقبل میں کسی بھی فسادی لانگ مارچ جلوس کو دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، فسادی جتھوں کے ہاتھوں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پولیس کانسٹیبل کمال احمد کی شہادت کا واقعہ بہت دلخراش ہے، شہریوں کے جان ومال کی ذمہ داری ریاست کی ہے، ریاستی ادارے امن وامان کو ہرصورت یقینی بنائیں۔