کیا ارباز کو ملائکہ کا مختصر لباس پہننا پسند نہیں تھا؟ اداکار نے خود کیا انکشاف

کیا ارباز کو ملائکہ کا مختصر لباس پہننا پسند نہیں تھا؟ اداکار نے خود کیا انکشاف
ممبئی: (ویب ڈیسک) ارباز خان اور ملائکہ اروڑہ تقریباً 19 سال تک رشتہ ازدواج میں منسلک رہے اور سال 2017 میں دونوں نے علیحدگی اختیار کرلی لیکن جب وہ رشتہ میں تھے تو انہیں پاور کپل کہا جاتا تھا۔ ملائکہ اروڑا اب اپنی ہی دنیا میں بہت خوش ہیں۔ وہ بوائے فرینڈ ارجن کپور کے ساتھ رومانوی تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں لیکن ایک وقت تھا جب وہ ''خان خاندان'' کی بہو تھیں اور اس دوران بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں کئی سوالات ہوتے تھے۔ کیا ارباز کو ملائکہ کے چھوٹے کپڑے پہننا پسند ہے؟ اداکارہ ملائکہ اروڑا اور ارباز خان کی شادی 1998ء میں ہوئی تھی۔ لیکن سال 2017 میں دونوں نے طلاق لے لی اور علیحدگی کا فیصلہ کیا۔ ارباز ملائکہ کی طلاق کی خبر سن کر ہر کوئی حیران رہ گیا کیونکہ اس سے قبل ایسی کوئی بحث نہیں ہوئی تھی۔ دونوں کو کئی بی ٹاؤن پارٹیوں میں ایک ساتھ دیکھا گیا۔ دونوں کی بانڈنگ ایسی تھی کہ انہیں بالی ووڈ کی پاور کپل کا نام دیا گیا۔ ادھر ساجد خان کا دونوں کا ایک پرانا انٹرویو وائرل ہو رہا ہے وائرل ہونے والے انٹرویو میں ارباز خان سے ملائکہ اروڑہ سے متعلق سوالات کیے گئے۔ ساجد نے سوال کیا کہ 'بہت سے لوگ ایسے سوال کرتے ہیں کہ اگر ملائکہ اتنی اسٹائلش ہیں اور اتنے چھوٹے کپڑے پہنتی ہیں تو کیا ارباز کو برا نہیں لگتا؟' ارباز نے جواب دیا کہ 'مجھے واقعی اس پر کوئی اعتراض نہیں کیونکہ ملائکہ جانتی ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔' ملائیکہ اروڑہ کا کہنا تھا کہ 'میں سب سے پہلے یہ جانتی ہوں کہ ہماری حدود کیا ہیں؟ میں جنسیت اور فحاشی میں فرق جانتا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے کبھی اس لائن کو عبور نہیں کیا۔ میں ایک ایسی ماڈل یا اداکارہ ہوں جو ان تمام چیزوں کے بارے میں جانتی ہے۔ میں کوئی بیوقوف نہیں ہوں۔ میں نے لوگوں کو کبھی ہم پر انگلی اٹھانے کا موقع نہیں دیا۔ ہم ایسے کاروبار میں ہیں کہ ہم سب کو بالکل مطمئن نہیں کر سکتے۔ ساجد خان نے سوال کیا، ' ارباز خان کا آج تک کوئی افیئر نہیں ہوا۔ ایسا کیوں ہے؟' اس کے جواب میں ارباز خان کا کہنا ہے کہ 'میں ٹھیک ہوں لیکن جن کا افیئر ہے، انہیں بھی اندازہ نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ ذاتی زندگی پر کسی کا کوئی حق نہیں۔ کسی کی ذاتی زندگی کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔ کسی کو حق نہیں کہ وہ دوسروں کی زندگیوں پر تبصرہ کرے۔