سیلاب اور بارشوں سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 119 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ سیلاب 14جون سے اب تک ملک بھر میں ایک ہزار سے زیادہ افراد کی زندگیاں بہا کر لے گیا ہے۔ 7 لاکھ سے زیادہ مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، 40لاکھ ایکڑ رقبے پر کھڑی مختلف فصلیں تباہ ہو چکیں ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں 76، خیبر پختونخوا میں 31 افراد لقمہ اجل بن گئے، بلوچستان میں 4، گلگت بلتستان میں 6، اور آزاد کشمر میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ 14 جون سے اب تک ملک بھر میں ایک ہزار سے زیادہ زندگیاں چلی گئیں۔ بلوچستان میں 238، کے پى 226، آزاد کشمیر میں 38 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب سے 6 لاکھ 62 ہزار 446 مکانات جزوی، اور 2 لاکھ 87 ہزار 412 گھر مکمل تباہ ہوئے ہیں، ملک بھر میں 7 لاکھ 19 ہزار 558 مویشی سیلاب میں بہہ گئے۔ بلوچستان میں این 25 شاہراہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کوئٹہ سے کراچی کے لیے بند ہے، این 70 شاہراہ لورالائی سے ڈیرہ غازی خان کے لیے بند ہے، گلگت بلتستان میں نلتر، غذر، شندور اور ششپرویلی روڈ سیلاب کی وجہ سے بند ہیں۔ شاہرہ این 90 خوازہ خیلہ سے بشام تک اور شاہراہ این 15 جھل کٹ تک بند ہے، سیلاب سے پنجاب میں شاہراہ این 55 فاضل پور سے راجن پور تک بند ہے۔ دوسری جانب سندھ میں بارشوں اور سيلاب کے باعث 2328 کلومیٹر سڑک کو نقصان پہنچا ہے، بلوچستان میں اب تک 1000 کلومیٹرسڑک حالیہ بارشوں اور سیلاب سے تباہ ہوئی ہے، ملک بھر کے 149 پلوں کو سیلاب سے نقصان پہنچا ہے۔