برسلز: (ویب ڈیسک) تین بار کک باکسنگ کے عالمی چیمپیئن فریڈرک سینسٹرا 41 سال کی عمر میں کورونا سے انتقال کر گئے ہیں۔ ان کو دی انڈر ٹیکر کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ فریڈرک سینسٹرا کورونا وائرس سے نبرد آزما تھے۔ اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر وہ سمجھتے تھے کہ وہ اپنی جسمانی طاقت سے اسے شکست دے دیں گے۔ اس لئے انہوں نے ویکسین لینے سے انکار کر دیا تھا۔ کک باکسنگ چیمپئن فریڈرک سینسٹرا پہلے ہی کورونا گائیڈ لائنز کو بکواس قرار دیتے ہوئے ماننے سے انکار کرتے تھے۔ بہت سے لوگوں کی طرح ان کا بھی کورونا وائرس اور اس کی ویکسین کے بارے میں یقین تھا کہ یہ دراصل ایک دھوکہ ہے اور ایسی افواہوں کا جسمانی طور پر مضبوط شخص پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ فریڈرک سینسٹرا بھی مذاق میں کہا کرتے تھے کہ اگر انہیں کورونا سے دو ہاتھ کرنا پڑے تو وہ اپنی ذاتی طاقت سے اسے شکست دیں گے۔ گذشتہ دو سالوں سے مسلسل کورونا گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والے اس طاقتور ترین شخص پر نومبر کے مہینے میں کورونا نے حملہ کیا تھا۔ کورونا قوانین کی خلاف ورزی کے باعث فریڈرک سینسٹرا کی صحت دن بدن بگڑتی جا رہی تھی۔ آخرکار جب ان کی حالت مزید بگڑ گئی تو انہیں مجبوراً ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی اور وہ علاج کے دوران چل بسے۔ جب فریڈرک سینسٹرا کو ہسپتال لایا گیا تو ان کی حالت اتنی خراب تھی کہ انہیں براہ راست آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا۔ ہسپتال میں داخل ہونے کے وقت بھی انہیں خود پر اعتماد تھا اور انہوں نے اپنے مداحوں کو بتایا کہ وہ اس بیماری سے جیت کر جلد واپس آئیں گے۔ ان کی موت کے بعد ان کی بیوی بھی یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ان کے شوہر کی موت کورونا کی وجہ سے ہوئی ہے۔