پنجاب اسمبلی: اخراجات وآمدن کا سپلیمنٹری بجٹ اپوزیشن کے شورشرابے میں منظور

پنجاب اسمبلی: اخراجات وآمدن کا سپلیمنٹری بجٹ اپوزیشن کے شورشرابے میں منظور
کیپشن: Punjab Assembly: The Supplementary Budget of Expenditure and Revenue was approved amid noise from the opposition

ویب ڈیسک: پنجاب اسمبلی میں ایک ماہ کے اخراجات و آمدن کا سپلیمنٹری بجٹ منظور کرلیا گیا۔ اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اڑا دیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب کا احسن اقدام، سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لیے مریم نواز سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب کو سلام کرنے پہنچ گئیں۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے اپوزیشن رہنما رانا آفتاب سے ان کی نشست پر جا کر ملاقات کی۔

دوران اجلاس سپیکر پنجاب اسمبلی نے ہدایت کی کہ تمام ممبران سے گزارش کروں گا جس رکن اسمبلی کے پاس فلور ہو گا وہی بات کرے گا۔ 

اپوزیشن رہنما رانا آفتاب نے کہا کہ اس صوبے کا پیسہ جن محکموں کو دینا چاہتے ہیں وہ کیوں اور کس مد میں دیا جا رہا ہے یہ واضح کریں۔ 

مریم اورنگزیب نے تحریک ایوان میں پیش کردی:

 358 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی تحریک ایوان میں پیش کر دی گئی۔ ایک ماہ کے لئے جاری اخراجات و وصولیوں کی تحریک پیش کر دی گئی۔

سپیکر اسمبلی نے کہا کہ اپوزپشن کھل کر اس تحریک پر اپنا اعتراض دائر کر سکتی ہے؟ اپوزیشن رہنما رانا افتاب نے اعتراض دائر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا مریم اورنگزیب یہ تحریک پیش کرنے کی مجاز ہیں؟ وہ کس حیثیت میں یہ تحریک پیش کر رہی ہیں؟ 

سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ یہ بہت اچھی روایت ہے کہ آپ نے قانونی پہلو پر بات کی ہے۔ جب با ضابطہ بجٹ پیش کیا جائے گا تو اس کو بھی ساتھ رکھا جائے گا۔ آرٹیکل 125 کے تحت ایسی صورتحال میں اسمبلی کا ممبر تحریک پیش کر سکتا ہے۔ 

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے آرٹیکل 125 کے تحت تحریک پیش کرنے کی رولنگ دینے کی وضاحت کر دی۔ بجٹ 31 مارچ سے قبل اس حکومت کو پیش کرنا ہوگا۔ آج جو تحریک پیش کی گئی ہے اس کو بھی بجٹ کی صورت میں پیش کیا جائے گا۔ 

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے شور شرابہ:

پنجاب اسمبلی میں ایک ماہ کے اخراجات و آمدن کا سپلیمنٹری بجٹ منظور کرلیا گیا۔  اخراجات و آمدن کے تخمینہ کی لاگت 358 ارب 94 کروڑ 17 لاکھ 81 ہزار کا تخمینہ پیش کیا گیا۔ جاری اخراجات و آمدن کا تخمینہ یکم مارچ سے 31 مارچ تک کا پیش کیا گیا۔ پنجاب اسمبلی میں آئین کے آرٹیکل 125 اور رولز 146 کے تحت جاری اخراجات و آمدن پیش کیے گئے۔

رانا آفتاب نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی رقم ہے, یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ رقم کہاں کہاں خرچ ہونی ہے۔ کس کس محکمہ میں جا رہا ہے, یہ بھی نہیں بتایا گیا۔ باہر اتنی پولیس لگائی ہوئی ہے جو ہماری جامع تلاشی لے رہی۔ دو دفع میرے گھر میں چوری ہو گئی ہے۔

نگران حکومت میں 100 روپے والا کام 5000 میں ہوا ہے۔ اپوزیشن نے ایجنڈا کی کاپی پھاڑ کر ہوا میں اڑا دی۔ پنجاب اسمبلی کااجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔

Watch Live Public News