ویب ڈیسک: ڈیفنس کے ریسٹورنٹ میں معمولی بات پر ہونے والے 2 خاندانوں کے درمیان جھگڑے کا ڈراپ سین ہوگیا،دونوں پارٹیوں نے عدالت میں صلح کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جھگڑا دونوں جانب سے ہوا لیکن مقدمہ بااثر فیملی نے درج کروا دیا، جھگڑا کیسے پیش آیا سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پرآگئی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بااثر فیملی نے مبینہ طور پر بغیر اجازت کرسی اٹھائی تھی،دوسری فیملی میں موجود خواتین اُٹھ کر واپس جانے لگی،بااثر فیملی کی خاتون ٹیبل سے باہر نکلنے والے راستے پر کھڑی تھی،باہر جاتی خاتون راستے میں کھڑی خاتون سے معمولی سا ٹکرائی،بااثر فیملی کی خاتون نے اسی وقت پلٹ کر خاتون کے کندھے پر ہاتھ مارا۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتاہے کہ ریسٹورینٹ سے باہر جانے والی فیملی رک گئی اور تلخ کلامی شروع ہوئی،خاتون کہنے لگی کہ آپ نے بغیر اجازت کرسی اُٹھائی،تلخ کلامی کے دوران بااثر فیملی کی خواتین اور نوجوان کھڑے ہوگئے،نوجوان خاتون سے بدتمیزی کرنے لگا اور کہا آپ باہر جائیں،بااثر فیملی کا ٹی شرٹ پہنے نوجوان خواتین سے بدتمیزی کرنے لگا۔
فوٹیج کے مطابق بدتمیزی ہوتے دیکھ کر فیملی کا ایک شخص آگے آیا اور نوجوان کو دھکا دیا،ٹی شرٹ پہنے نوجوان اور دیگر نے جھگڑا شروع کردیا اور مارنے لگے، جھگڑا دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرگیا اور خواتین بھی کود پڑی،بااثر فیملی کی خاتون نے دوسری فیملی کی لڑکی کو بالوں سے پکڑلیا،دوسری فیملی کی لڑکی کو ایک مرتبہ پھر دروازے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا،معمولی جھگڑا بڑے جھگڑے کی شکل اختیار کرگیا،بااثر افسر کی مداخلت پر فیملی کے تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
واقعے کا مقدمہ شاہد لاشاری بلوچ کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں درج کر لیا گیاگیا۔
قبل ازیں خیابان سحر کے نجی ریسٹورنٹ میں بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے. دونوں فیملیز کی خواتین بھی جھگڑے میں شامل ہوگئیں،جس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی جس میں خواتین نے بھی ایک دوسرے پر تھپڑوں اور گھونسوں کااستعمال کیا۔
پولیس ذرائع بتاتے ہیں کہ جھگڑے میں شامل ایک فیملی سیکریٹری داخلہ کی ہے جس کے بعد پولیس کے اعلی افسران ریسٹورنٹ پہنچ گئے اور ایک دوسرے پر مقدمہ درج کرانے کیلئے بضد رہے۔
اس کے بعد کچھ اہم شخصیات کی مداخلت کے بعد دونوں فیملیز نے تھانے میں صلح کرلی جس کے بعد معاملہ ختم ہوگیا ۔ جھگڑا ٹیبل سے کرسی اٹھانے پر ہوا۔