مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو خبردار کردیا

 مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو خبردار کردیا
کیپشن: Maulana Fazal Ur Rehman's Speech
سورس: web desk

(ویب ڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے کہا اسلام کے نام پر بنا ملک دنیا میں سیکولر ریاست کا روپ دھار چکا ہے، پاکستان اس وقت ایک غیر محفوظ ریاست ہے،ہم جدوجہد کریں گے، یہ نظام ہمیں قبول نہیں ۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئےسربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم جس ہندو کو سارے برے القاب دیتے ہیں اس کی کارکردگی اور اپنی کامیابی کا موازنہ کریں،اسلام کے نام پر بنا ملک دنیا میں سیکولر ریاست کا روپ دھار چکا ہے، 1973 سے آج تک تمام قوانین کا جائزہ لیا جائے، خلاف اسلام قوانین کا جائزہ لیا گیا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر اس ایوان نے ایک بھی قانون سازی نہیں کی، اس ایوان میں بھرے گئے لوگوں کو اسلامی نظریے سے کوئی دلچسپی نہیں، پاکستان اس وقت ایک غیر محفوظ ریاست ہے، جنرل مشرف کے دور میں دہشت گردی کے خلاف پالیسی بنائی گئی، امریکہ کی پالیسی مسلط کی گئی، آج بھی اس میں فرق نہیں آ رہا۔

 باجوہ صاحب نے باڑ لگانے کی بات کی وہ باڑ کہاں ہے ؟20 ہزار نوجوان یہاں سے وہاں کیسے گئے اور طاقتور بن کر واپس آئے؟ کوئی ہمیں سمجھائے کہ کیا سیاست ہو رہی ہے؟جہاں عسکریت پیدا ہو گی وہاں امریکہ کو فوج لے جانے کا جواز ملے گا، دہشت گردی اور عسکریت پسندی امریکہ کی ضرورت ہے۔

آج تمام اسلامی دنیامیں امن اور انسانی حقوق کے نام پر امریکی فوجیں موجود ہیں، مسئلہ قیادت کا ہے، نواز شریف ، شہباز شریف اور بلاول سے کہتا ہوں عوام میں جاتے ہیں، شاید میری بات حکومتی بینچوں کو احمقوں والی لگ رہی ہو گی،شاید ہم سمجھنے کے لئے نہیں نوکری کرنے کے لئے تیار ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مغرب کے بعد تھانے بند ہو جاتے ہیں، پولیس چوکیاں بند ہو جاتی ہیں، سپیکر سے سوال کرتے کہا کہ ایاز صادق صاحب کیا آپ لاہور کے نتائج سے مطمئن ہیں؟ سپیکر نے جواب دیتے ہوئے کہا جی میں مطمئن ہوں، جس پر فضل الرحمان نے کہا اللّٰہ آپ کو مطمئن رکھے۔

جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے میں اسد قیصر کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں، ہمیں 2018ء کے الیکشن پر بھی اعتراض تھا اور اس پر بھی اعتراض ہے، اگر وہ دھاندلی تھی تو آج دھاندلی کیوں نہیں ہے؟

فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کے لوگوں کی زندگی جانوروں سے بھی بدتر گزر رہی ہے،  ہم جدوجہد کریں گے، یہ نظام ہمیں قبول نہیں ، 2 مئی کو کراچی میں ملین مارچ ہو گا، 9 مئی کو پشاور میں ملین مارچ ہو گا۔