امریکہ کے اسپرنٹرز سے ٹریننگ لینے کا خواہشمند ہوں،شجر عباس

امریکہ کے اسپرنٹرز سے ٹریننگ لینے کا خواہشمند ہوں،شجر عباس
سورس: publicnews

( پبلک نیوز) محمد شکیل خان: سخت دھوپ اور کڑاکے کی گرمی مگر پاکستان کا نام  بڑے اسٹیج پر لےجانے کا مشن۔ تیز ترین پاکستانی اسپرنٹر شجرعباس پیرس اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاری میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔پنجاب اسٹیڈیم میں روزانہ 3 سے 4 گھنٹے کی سخت ٹریننگ کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شجر عباس  کا کہنا تھا کہ پیرس اولپمکس کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاری کے لئے  ٹریننگ اچھی جا رہی ہے۔ روس اور قازقستان  میں کوالیفائنگ راؤنڈ کےایونٹس ہے، خواہش ہےکہ وہاں اچھا پرفارم کرکے اولمپکس میں  پاکستان کا نام روشن کروں۔۔ شجر عباس نے  پاکستان میں ٹریننگ اور سہولیات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہر اتھلیٹ کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اچھی پرفارمنس دے اور اچھے کوچز کی نگرانی میں ٹریننگ ہو،، اس لئے میں بھی چاہتاہوں کہ امریکا کے اسپرنٹرز  اور کوچز دنیا بھر میں  اچھے ہیں تو امریکا میں   مجھے ٹریننگ کا موقع ملنا چاہئے تاکہ پاکستان کو  اچھے لیول پر لے کر جاؤں۔

ٹریننگ کے دوران  موسم پر   شجر عباس کا کہنا تھا کہ ورلڈ کے باقی اتھلیٹس موسم کے حساب  سے ٹریننگ کرتے ہیں۔ایتھلیٹس کا  جس ملک میں مقابلہ ہو  اس کے موسم کے مطابق ٹریننگ کرتے ہیں۔سردی ہو یا گرمی  ہمیں یہاں رہ کر ہی خود کو ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے۔

انیوں نے کہا کہ پیرس اولمپکس میں کوالیفائی کر کے پاکستان کی نمائندگی کا خواہش مند ہوں۔۔قازقستان میں گزشتہ سال ہونے والے ایونٹ میں  ہنڈرڈ میٹر میں گولڈ  اور 200 میٹر میں برانز میڈل جیت کر لایا تھا۔ اس  لئے اس بار  اولمپکس  میں  کوالیفائی کرنے کے لئے پر امید ہوں۔ ابھی پرسنل کوچ کے ساتھ ٹریننگ  کر رہاں ہوں۔ 

شجر عباس کا کہنا تھا کہ پہلے وائلڈ کارڈ ہوتے تھے ۔ ارشد ندیم براہ راست کوالیفائی کر چکے ہیں ، اب کسی ایتھلیٹ کو وائلڈ کارڈ  نہیں مل سکتا۔۔ مگر  میں وائلڈ کارڈ پر نہیں کوالیفائی کر کے اچھا پرفارم کرنا چاہتا ہوں اگر  اس مرتبہ کوالیفائی نہ کر سکا تو 2028 کے اولمپکس کے لیے مزید ٹریننگ کروں گا۔

شجر عباس  نے مزید کہا کہ یہاں ایک نیشنل چیمپئین شپ ہوتی ہے ، اس کی تاریخ کا علم نہیں ہوتا ۔نیشنل چیمپئین شپ اچھی نہ  رہے  تو سننے کو ملتا ہے کہ اس کا برا وقت شروع ہو گیا ہے۔ مقابلے ملیں گے تو ایتھلیٹ  کی کارکردگی میں نکھار آئے گا ، اگرہمارے ہی ملک میں تمام سہولیات ملیں  تو ہمیں باہر جانے کی ضرورت ہی نہیں ہو گی۔

Watch Live Public News