افغانستان میں مقیم افراد کے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد شیئر کیے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

 افغانستان میں مقیم افراد کے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد شیئر کیے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
کیپشن: اسرائیل کی مہم جوئی مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے خطرہ ہے،ترجمان دفتر خارجہ

ویب ڈیسک:  پاکستان نے افغانستان کے اس بیان کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان نے کئی موقعوں پر ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجودگی کے معاملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے جس میں افغان حکام کے ساتھ دو طرفہ بات چیت بھی شامل ہے۔

ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا پاکستان نے افغانستان میں مقیم افراد کے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد شیئر کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دیگر ’دہشت گرد گروپوں کی موجودگی کی تصدیق اقوام متحدہ سمیت متعدد آزاد رپورٹس سے ہوتی ہے۔ اس ضمن میں پاکستان توقع کرتا ہے کہ افغان حکام ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کریں گے اور ان کی سرگرمیوں کو روکیں گے جو پاکستان کی سلامتی‘ کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔

  ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی کیمرون میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے50ویں اجلاس میں شریک ہیں، سیکرٹری خارجہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کررہے ہیں، وہ غزہ میں جاری نسل کشی اورسنگین انسانی صورتحال پر پاکستانی نقطہ نظر سے آگاہ کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی فورسز کے حالیہ مظالم کی بھی شدید مذمت کرتا ہے، شہری آبادی پر اسرائیلی بمباری اور ڈرون حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے، فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان کا فلسطین کی صورتحال پر واضح مؤقف ہے۔

ممتاززہرابلوچ نے کہا کہ خطے میں اسرائیل کی مہم جوئی مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے خطرہ ہے، اسلاموفوبیا اورزینوفوبیا،موسمیاتی تبدیلی ، دہشتگردی عالمی چیلنجز ہیں۔

Watch Live Public News