الیکشن تک انٹرنیٹ سروس  بلاتعطل فراہم کرنے کا حکم 

الیکشن تک انٹرنیٹ سروس  بلاتعطل فراہم کرنے کا حکم 

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے   الیکشن تک انٹرنیٹ سروس بلا تعطل فراہم کرنے کا حکم برقرار رکھنے کی ہدایت  کردی ۔

ملک میں انٹرنیٹ سروس کی بار بار بندش اور تعطل   کے معاملے پر   سندھ ہائی کورٹ   نے   الیکشن تک انٹرنیٹ سروس بلا تعطل فراہم کرنے کا حکم برقرار رکھنے کی ہدایت  کردی ۔

دوران سماعت  سرکاری وکیل  نے کہا کہ  اس حوالے سے 3 کیسز ہیں اور تینوں انٹر نیٹ سروس سے متعلق ہے۔ایڈووکیٹ جبران ناصر نے  کہا کہ  ملک بھر میں 3 دن کے لئے انٹر نیٹ سروس بند ہوئی تھی ہم اس کی وجہ جاننا چاہتے ہیں،  انٹر نیٹ بحال رکھنے اور خرابی دور کرنے کی ذمہ داری پی ٹی اے اور دیگر فریقین کی ہے۔

عدالت  نے جبران ناصر ایڈووکیٹ کو درخواست  کی کاپی فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت  کی۔جبران ناصر نے کہا کہ  سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کی ویب سائٹس بھی بلاک کرنے سے روکا جائے۔

چیف جسٹس عقیل احمد عباسی  نے کہا کہ  انٹر نیٹ تو کبھی ہمارے بھی نہیں چلتے ۔اس پر ایڈووکیٹ جبران ناصر  نے کہا کہ انٹر نیٹ پرووائیڈر اسپیڈ سلو کرسکتے ہیں جبکہ ڈی این ایس بلاکنگ پی ٹی اے کرتی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے  استدعا کی کہ   سوشل میڈیا ویب سائٹس تک رسائی فراہمی کا بھی حکم دیا جائے، الیکشن کے دن ہیں لوگ ویب سائٹس کے ذریعے آگاہی حاصل کرتے ہیں۔

پی ٹی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ   الیکشن کے دن ہیں بالکل لوگ سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کی ویب سائٹس ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔

عدالت نے آئندہ سماعت تک درخواست پر فریقین سے جوابات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت  6 فروری تک ملتوی کردی ۔

واضح رہے کہ ایڈووکیٹ جبران ناصر نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی  کہ  17 دسمبر،7 اور 20جنوری کو ملک بھرمیں انٹرنیٹ کی سروس معطل رہی ، مسلسل کی کئی روز سے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس تعطل کا شکار ہے۔ انٹرنیٹ سروس کی بلاجواز بندش اور تعطل سے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانا مشکل ہوگیا ہے۔

درخواست میں وزارت داخلہ ،وزارت آئی ٹی و مواصلات اور پی ٹی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ  فریقین کو ہدایت کی جائے کہ عام انتخابات تک شہریوں کو سوشل میڈیا تک رسائی میں مداخلت نا کریں۔

Watch Live Public News