پی ڈی ایم نے نئے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا

پی ڈی ایم نے نئے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا

اسلام آباد ( پبلک نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ خطے کی صورتحال تشویش ناک ہوتی جا رہی۔ موجودہ حکومت منتخب حکومت نہیں۔ افغانستان اور خطے کی صورتحال پر ان کیمرا جلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

پی ڈی ایم سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ ادارے ایوان کو صورتحال سے آگاہ کریں۔ پی ڈی ایم صحافیوں پر حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ ہم صحافتی برادری سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ پی ڈی ایم کی قیادت متاثرہ صحافیوں کے گھر جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ تجاوزات کی آڑ میں لوگوں کی جائیدادوں پر قبضہ کیا جا رہا۔ اپنے لیے پلازے بنانے کی راہ ہموار کی جا رہی ہیں۔ پی ڈی ایم مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ پی ڈی ایم نے حکومت کی طرف سے یک طرفہ انتخابات کے آرڈیننس اور ووٹننگ مشین کو مسترد کر دیا۔ الیکشن کمیشن پاکستان میں صاف شفاف الیکشن کرانے کا ذمہ دار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلائے اور تجاویز تیار کر کے پارلیمنٹ میں پیش ہوں۔ پی ڈی ایم کی قانونی ماہرین کی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ اعظم نذہر تارڑ کنوینیر ہوں گے۔ پی ڈی ایم نے جلسوں اور احتجاجوں کا نظام بنا لیا۔ 4 جولائی کو سوات اور 29 جولائی کو کراچی میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ بجٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے شہباز شریف کو اہم ٹاسک دیا ہے۔ پیپلز پارٹی اور اے این پی کے پاس ابھی بھی مہلت ہے۔ وہ خود رجوع کر سکتے ہیں۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔