ویب ڈیسک: بھارت کا ایک اور مکروہ اقدام۔ کشمیری حریت پسندوں کی مقبوضہ کشمیر میں واقع جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت اپنے ہی بچے کھانے والی ڈائن کا روپ اختیار کر لیا۔ ضلع پولیس کشتواڑ نے 7 حریت پسندوں کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔
ان حریت پسندوں پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ یہ کشمیری شہری اس وقت آزاد کشمیر میں موجود ہیں اور بھارتی مفادات کے خلاف کام کررہے ہیں۔
ایف آئی آر نمبر 272/2022، پولیس اسٹیشن کشتواڑ میں آئی پی سی کی دفعہ 120-B، 121-A، اور یو اے پی اے کی 13، 18، 39 کے تحت درج کی گئی ہے۔ اس ایف آئی آر کو بنیاد بنا کر جائیداد ضبطگی کی کارروائی کی گئی ہے۔ کشتواڑ کے رہائشی 36 کشمیری حریت پسندوں کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور ان میں سے سات عسکریت پسندوں کی جائیدادوں کو قرق کیا گیا ہے۔
ڈوڈہ کی عدالت نے سیکشن 83 سی آر پی سی کے تحت اٹیچمنٹ کے احکامات جاری کیے اور ایس ایس پی کشتواڑ نے ان احکامات پر عمل درآمد کے لیے ایگزیکٹو مجسٹریٹس کے ساتھ سینئر افسران پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دیں۔ ان حریت پسندوں کی جائیدادوں پر سائن بورڈز لگا دیے گئے ہیں۔
جن کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کی گئیں۔ حریت پسندوں میں شاہنواز احمد، بشیر احمد مغل، غازی الدین، ستار دین، امتیاز احمد، مظفر احمد اور جاوید حسین گری کے نام شامل ہیں۔