سینٹ انتخابات: زلفی بخاری کا کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا فیصلہ چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ

سینٹ انتخابات: زلفی بخاری کا کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا فیصلہ چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ
کیپشن: Senate Elections: Decision not to challenge Zulfi Bukhari's rejection of nomination papers

ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیرزلفی بخاری نے سینٹ انتخابات میں الیکشن کمیشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کیےجانے کا فیصلہ چیلنج نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے جاری کردہ بیان میں زلفی بخاری نے لکھا ہے کہ میرے سینٹ کے کاغذات روکنے کے لئے ایک کے بعد ایک جھوٹےاور ناجائز بہانے بنائے گئے۔ جب کچھ نہ بنا تو بات attestation ٹھیک نہ ہونے تک آگئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے کاغذات قانونی طور پر مکمل اور مستند ہیں، اور میرے وکیل سلمان اکرم راجہ پراعتماد ہیں کہ ڈویژن بینچ میں ہم یہ کیس جیت جائیں گے۔ لیکن ایسا کرنے کے لئے مجھے اپنے ساتھیوں علامہ ناصر عباس اور حامد خان کی نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنا پڑے گا جو میرا ضمیر اجازت نہیں دیتا۔ کیونکہ ممکن ہے کہ میرے اس اقدام سے پارٹی اور ساتھیوں کو نقصان اٹھانا پڑے۔ اس لئے میں نے اس نوٹیفکیشن کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے لیے میری جدوجہد دہائیوں پرانی ہے،اور ہر دور میں پارٹی کا مفاد میرےذاتی مفاد سے بالاتر رہا ہے ۔آزادی کے سفر میں یہ قیمت ادا کرنے پر مجھے خوشی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ مجھے فخر ہے کہ عمران خان کے ایک سپاہی کا راستہ روکنے کے لئے جس حد تک گر کر ہر حربہ اپنایا گیا۔

یہ سینیٹ کی سیٹ ہو یا کوئی بھی سیٹ میرے اور میرے ساتھیوں کے لئے کچھ حیثیت نہیں رکھتی،اگر کسی طرح  بھی اپنے پیارے وطن اور اپنی پارٹی کو اس بدترین غلامی سے نکال سکوں تو ہر عہدہ اور سیٹ قربان ہے۔

میری طرف سے میری جگہ منتخب ہونے والے علامہ ناصر عباس صاحب کو بہت مبارک ہو، جس طرح وہ مشکل ترین حالات میں بھی نڈر طریقے سے عمران خان کے ساتھ ڈٹے رہے میں انکو اس جرات پر سلام پیش کرتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ جو ذمہ داری ان کو سونپی گئی ہے وہ بہت احسن طریقے سے نبھائیں گئے۔ 

پاکستان زندہ باد 

عمران خان پائندہ باد