آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ، وزیراعظم عمران خان کی عوام سے براہ راست بات چیت کی چوتھی نشست، عمران خان آج شام 4 بجے عوامی سوالات کے جوابات دیں گے، سینیٹر فیصل جاوید کہتے ہیں وزیراعظم سے عوام کی ٹیلی فونک گفتگو براہ راست نشر کی جائے گی، عوام فون نمبر 0519224900 پر وزیراعظم پاکستان سے بات کرسکتے ہیں۔پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ہماری ترجیح ہے، جب حکومت سنبھالی تو معیشت کو شدید بحران کا سامنا تھا، وزیرخزانہ شوکت ترین کہتے ہیں وزیراعظم نے معیشت بحالی کےلیے سخت فیصلے کیے، کورونا کے باوجود ملک میں صنعتی شعبے کا فروغ ممکن بنایا گیا، مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، آئندہ بجٹ میں زراعت کے شعبے کےلیے کئی اقدام کیے جائیں گے۔آئی ایم ایف کے مطالبات کو بجٹ کا نام دے کر عوام پر مسلط نہیں ہونے دیں گے، شہباز شریف نے پارٹی کی اکنامک ایڈوائزری کونسل کا اجلاس بلالیا، کہتے ہیں مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی زبوں حالی سے عوام کو درپیش سنگین مشکلات اجاگر کی جائیں، اجلاس میں بجٹ منظور ہونے سے روکنے کےلئے حکمت عملی کا جائزہ لیا جائے گا۔جھوٹ اور جعلسازی سے آنے والی حکومت جھوٹ اور جعلسازی پر زندہ ہے، ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کہتی ہیں ترقی کرتی معیشت کو آپ نے منفی 16 فیصد مہنگائی پر پہنچادیا، رواں برس 4500 ارب کا ہدف پورا نہیں ہوسکا، آئندہ سال کےلیے پانچ اعشاریہ آٹھ کھرب کا ہدف رکھ کر کسے بے وقوف بنارہے ہیں، عمران صاحب ہمت کرکے 2018 اور 2021 کے معاشی اعدادوشمار کا موازنہ جاری کریں۔پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی پالیسیوں کی وجہ سے معاشی تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑا، فواد چودھری کہتے ہیں مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوچکے ہیں، اووسیز پاکستانیوں نے ایک ہزار ارب روپیہ پاکستان بھیجا، اسٹاک مارکیٹ نے 2 ارب زائد شیئرز کی خریدو فروخت سے نیا ریکارڈ قائم کیا، جب معیشت اوپر جارہی ہے اور عام آدمی کی حالت بدل رہی ہے تو اپوزیشن احتجاج کی کال کیوں دے رہی ہے؟