ویب ڈیسک: ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل امریکی یونیورسٹیز نے طلباء کیلئے ٹریول ایڈوائزری جاری کردی ہے۔ جس کے تحت بیرون ملک سے طلباء کو 20 جنوری سے قبل امریکا لوٹنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ حلف برداری کے فوراً بعد ہی سفر سے متعلق کوئی نیا قانون لا سکتے ہیں۔ طلبا کو جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ سفری پابندیوں اور انٹری پوائنٹس پر بڑھتی جانچ سے بچنے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جنوری 2017 میں صدارتی عہدہ سنبھالنے کے 7 دن بعد ہی ٹرمپ نے 7 مسلم ممالک کے مسافروں پر پابندی لگانے والے ایک حکم پر دستخط کیا تھا۔ اس حکم کے بعد سے ہی کئی ایئرپورٹس پر تشدد کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ اس کی وجہ سے کئی طلبا اور ملازمین بیرون ممالک میں پھنس گئے تھے۔ بعد میں ٹرمپ نے اس حکم میں وینزویلا اور شمالی کوریا جیسے ممالک کو شامل کیا تھا۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی ایجوکیشن ایکسچینج کے سلسلہ میں اوپن ڈورس 2024 نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی تھی۔ اس رپورٹ کے مطابق امریکا میں بین الاقوامی طلبا کی تعداد میں 23 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں 11 لاکھ بیرون ملکی طلبا زیرتعلیم ہیں۔
ایم آئی ٹی انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس آفس کے ایسوسی ایٹ ڈین اور ڈائریکٹر ڈیوس سی ایلویل کا کہنا ہے کہ ہمارے نئے صدر 20 جنوری 2025 کو حلف لیں گے۔ حلف کے بعد ہی کچھ نئے قوانین نافذ کیے جا سکتے ہیں۔
ایلویل کا کہنا ہے کہ اقتدار کی منتقلی سے دوسرے ممالک میں امریکی سفارت خانہ اور کمرشل سفارتخانہ کے ملازمین بھی متاثر ہوسکتے ہیں، جس کی وجہ سے ویزا پروسیس بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طلبا کو 20 جنوری سے پہلے لوٹنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ایم آئی ٹی کے علاوہ کئی دیگر یونیورسٹیز نے بھی اسی طرح کی ہدایت جاری کی ہے۔