تین سال میں تبدیلی نہیں تباہی آئی ہے، کراچی اور حیدرآباد کے رہنے والوں کو نوکریاں نہیں ملتیں، مصطفیٰ کمال کہتے ہیں جو پیسے دے کر نوکری حاصل کرتے ہیں وہ عوام کی خدمت نہیں کرسکتے، حکمرانوں کا غرور اور تکبر ختم نہیں ہورہا، ایسا لگتا ہے پاکستانی عوام ان کی جاگیر ہے، حکومت رکشہ ڈرائیور تھی، انہیں ایف16 دے دیا گیا۔ موجودہ حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں، اب ان کی باری آچکی ہے، لیگی رہنما عطا تارڑ کہتے ہیں ایک کے بعد ایک کیس میں سرخرو ہورہے ہیں، شہباز شریف کی سچائی برطانوی عدالت میں سچ ثابت ہوگئی، جھوٹے بےبنیاد کیس کو ایک سال سے اوپر ہوگیا،3سال قبل نیب نے جو الزامات لگائے انہیں سبکی کا سامنا کرنا پڑا، نیب کے پاس عدالت کے سوال کا جواب نہیں تھا۔ حالات بگڑتے جارہے ہیں معیشت کا برا حال ہے، حمزہ شہباز کہتے ہیں حکومت کا یوم حساب قریب آچکا ہے، 50لاکھ نوکریاں، ایک کروڑ گھر دینے کا ڈرامہ بے نقاب ہوچکا ہے، پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں پھر اضافہ ہونے جارہا ہے، افغانستان کی صورتحال پرتمام سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈا بناناچاہیے۔ بینکنگ جرائم کورٹ میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کیس کی سماعت، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 20نومبر تک توسیع، عدالت کا آئندہ سماعت پر ایف آئی اے کو عبوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے عدالت میں حاضری مکمل کرائی۔ حکومت نے ایک بار پھر غریب عوام پر بجلی کا بم گرانے کی ٹھان لی، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافے کےلیے نیپرا کو درخواست، نیپرا حکومت کی درخواست پر2 نومبر کو سماعت کرے گی، قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔