اہلسنت جماعت کے علماء کالعدم تنظیم اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کےلیے متحرک، علماء کرام کا اعلی سطح مصالحتی وفد آج وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرے گا، وفد کی قیادت سربراہ سنی تحریک صاحبزادہ حامدرضا کریں گے، مصالحتی کمیٹی حکومت اور کالعدم تنظیم کو معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے پر امادہ کرے گی۔ کالعدم جماعت کے ساتھ مذاکرات ہی مسئلے کا بہترین حل ہے، شہبازشریف نے کہا ہے کہ اتنی جانیں ضائع ہوئی ہیں اللہ تعالی پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں قائم رکھے، حکمران آج تک سیاسی انتقامی کارروائیوں کے علاوہ کچھ نہیں کرسکے۔ حالات بگڑتے جارہے ہیں معیشت کا برا حال ہے، حمزہ شہباز کہتے ہیں حکومت کا یوم حساب قریب آچکا ہے، 50لاکھ نوکریاں، ایک کروڑ گھر دینے کا ڈرامہ بے نقاب ہوچکا ہے، پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں پھر اضافہ ہونے جارہا ہے، افغانستان کی صورتحال پرتمام سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈا بناناچاہیے۔ تین سال میں تبدیلی نہیں تباہی آئی ہے، کراچی اور حیدرآباد کے رہنے والوں کو نوکریاں نہیں ملتیں، مصطفیٰ کمال کہتے ہیں جو پیسے دے کر نوکری حاصل کرتے ہیں وہ عوام کی خدمت نہیں کرسکتے، حکمرانوں کا غرور اور تکبر ختم نہیں ہورہا، ایسا لگتا ہے پاکستانی عوام ان کی جاگیر ہے، حکومت رکشہ ڈرائیور تھی، انہیں ایف16 دے دیا گیا۔