کابل(ویب ڈیسک) طالبان رہنماء کا طلوع نیوز کے لیے انٹرویو کرنے والی پہلی خاتون اینکر بہشتا ارغند نے افغانستان چھوڑ دیا، وہ کسی بھی طالبان رہنماء کا انٹرویو کرنے والی پہلی خاتون اینکر ہیں.
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اس بابت خبر دی کہ نیوز اینکر بہشتا ارغند اور انکے اہل خانہ افغانستان چھوڑ کر بیرون ملک منتقل ہوگئے ہیں. امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے مذکورہ اینکر کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھی طالبان کے ڈر کی وجہ سے ملک کو چھوڑا تاہم ایک دن ضرور آئے گا کہ وہ اپنے وطن واپس لوٹیں گی.
واضح رہے کہ خاتون نیوز اینکر نے طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد طلوع نیوز کے لیے طالبان رہنما مولوی عبدالحق حمد کا انٹرویو کیا تھا. اس اہم انٹرویو کی بناء پر یہ تاثر قائم ہوا تھا کہ طالبان خواتین کو کام کرنے کی آزادی دیں گے، اور وہ سکرین پر بھی آ سکیں گی تاہم کچھ دن بعد ہی نجی ٹی وی کی خواتین صحافیوں کو کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
مولوی عبدالحق حمد کے بعد خاتون اینکر بہشتا ارغند نے ملالہ یوسف زئی کا بھی انٹرویو کیا تھا اور کہا جا رہا ہے کہ ملالہ نے ہی خاتون نیوز اینکر کو ملک چھوڑنے میں مدد کی ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں امریکا کی 20 سالہ طویل جنگ کا خاتمہ ہو چکا ہے ،امریکی فورسز نے افغانستان سے انخلا مکمل کر لیا. آخری طیارہ بھی کابل سے روانہ ہو گیا جبکہ طالبان نے ائیرپورٹ کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا. کابل میں جشن اور ہوائی فائرنگ ،سہیل شاہین نے ٹویٹ کیا کہ رات 12 بجے آخری امریکی فوجی بھی افغانستان سے چلا گیا، ہمارے ملک نے مکمل آزادی حاصل کرلی.