دنیا کی 10 مہنگی ترین گھڑیاں کون کون سی ہیں؟

دنیا کی 10 مہنگی ترین گھڑیاں کون کون سی ہیں؟
لاہور: ( پبلک نیوز) کیا آپ جانتے ہیں‌دنیا کی 10 مہنگی ترین گھڑیاں کون کون سی ہیں؟ کس گھڑی کی موجودہ قیمت کتنی ہے؟ یہ گھڑیاں کس میٹیریل کی بنی ہوئی ہیں؟ ان کی خصوصیات یا فیچرز کیا کیا ہیں؟ کون سی گھڑی کب بنی؟ کون کون سی گھڑی اوکشن یعنی نیلامی کے ذریعے فروخت ہوئی؟کس گھڑی کو بنانے میں کتنا عرصہ لگا؟ کون کون سی گھڑیاں گفٹ کے طور پر دی گئیں؟ پیٹیک فلیپ دنیا کی دسویں مہنگی ترین گھڑی کا نام پیٹیک فلیپ اسٹین لیس اسٹیل ریفرنس 1518۔ (Patek Philippe Stainless Steel Ref. 1518) ہے۔ اس کی قیمت جان کے آپ کے ہوش اُڑ جائیں گے۔ اس کی کرنٹ پرائس ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالرز ہے۔ پاکستانی کرنسی میں یہ قیمت تقریباً 2 ارب 13 کروڑ 60 لاکھ روپے بنتی۔ ذرا سوچیں کہ جب دنیا کی 10 ویں مہنگی ترین گھڑی اتنی قیمتی ہے تو سب سے مہنگی گھڑی کے دام کیا ہوں گے؟ خیر آپ کو اس گھڑی کے بارے میں کچھ مزید بتاتے چلیں کہ ایسی صرف 4 گھڑیاں ہی بنائی گئیں تھی۔ یہ گھڑی 1943ء میں اسٹین لیس اسٹیل سے تیار کی گئی تھی۔ دراصل گھڑیوں کو مہنگا صرف گولڈ ہی نہیں بناتا بلکہ ان کا نایاب ہونا بھی انہیں مہنگا کرتا ہے۔ اس گھڑی کی 12 نومبر 2016ء کو نیلامی کی گئی تھی۔ جیکب اینڈ کو بلین ایئر واچ جیکب اینڈ کو بلین ایئر واچ (Jacob & Co. Billionaire Watch)۔ اس گھڑی کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ یہ صرف اور صرف ان افراد کے لیے ہے جو ارب پتی ہیں۔ اس گھڑی کی قیمت ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالرز یعنی 3 ارب 20 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔ اس کا بریسلیٹ اور ڈائل 18 قیراط وائٹ گولڈ سے بنا ہے جبکہ اس میں 189 قیراط کے اکوشا ڈائمنڈز لگائے گئے ہیں۔ اس کی ہاتھ سے بنائی گئی مشینری میں 167 ایلی مینٹس اور 18 جواہرات لگے ہوئے ہیں۔ یہ گھڑی 2015ء میں تیار کی گئی تھی۔ رولیکس پال نیومین یہ ہے 1968ء میں اسٹین لیس اسٹیل سے تیار کی گئی رولیکس پال نیو مین ڈے ٹونا ریفرنس 6239 گھڑی۔ یہ گھڑی مشہور ہالی وڈ ایکٹر پال نیومین کی تھی۔ انہیں مہنگی گھڑیوں کا حد سے زیادہ شوق تھا۔ یہ گھڑی پال نیومین کو ان کی دوسری اہلیہ نے گفٹ کی تھی۔ اس گھڑی کی نیلامی 26 اکتوبر 2017ء کو ہوئی اور یہ صرف اور صرف 12 منٹس میں فروخت ہو گئی۔ رہی بات اس کی موجودہ قیمت کی تو وہ ہے ایک کروڑ 87 لاکھ ڈالرز یعنی 3 ارب 32 کروڑ 86 لاکھ روپے۔ شوپا 201 کیرٹ دنیا کی ساتویں مہنگی ترین گھڑی شوپا 201 کیرٹ ہے۔ اس کی موجودہ قیمت 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز ہے جو پاکستانی کرنسی میں 4 ارب 45 کروڑ روپے بنتے ہیں۔ اس میں مختلف دلکش رنگوں کے 874 ہیرے جَڑے ہیں۔ اس گھڑی کو اگر سُوئس واچ میکرز کا شاہکار کہا جائے تو بالکل غلط نہیں ہوگا۔ یہ سال 2000ء میں بنائی گئی تھی۔ اسے وائٹ گولڈ اور عام سونے سے تیار کیا گیا ہے۔ پیٹیک فیلپ ہینری گریوز سپر کومپلی کیشن یہ گھڑی بھی پیٹیک فلیپ کی ہے اور نام ہے اس کا پیٹیک فیلپ ہینری گریوز سپر کومپلی کیشن۔ یہ پاکٹ گھڑی 1933ء میں ایک امریکی امیر کبیر بینکر ہینری گریوز کے لیے بنائی گئی تھی۔اس کے ڈیزائن سے لے کر تیاری تک 7 سال لگے تھے۔ اس میں پر پی چُوئل کیلنڈر موجود ہے۔ یعنی جس مرضی سال کی جو مرضی تاریخ اور دن دیکھنا چاہیں، یہ گھڑی بتا دیتی ہے۔ ہر منٹ گزرنے پر ایک خاص دُھن بجتی ہے۔ یہ سورج طلوع اور غروب ہونے کا وقت بھی بتاتی ہے۔ نیویارک میں واقع ہینری گریوز کے گھر سے رات کو آسمان پر جس ترتیب سے ستارے نظر آتے ہیں ،وہ چارٹ بھی اس گھڑی میں موجود ہے۔ یہ مت بھولیے گا کہ یہ تمام فیچرز کمپیوٹر کی مدد کے بغیر اس گھڑی کا حصہ بنائے گئے۔ سونے سے بنی یہ گھڑی 11 نومبر 2014ء کو نیلام ہوئی۔ اس کی موجودہ مالیت 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز، یعنی 4 ارب 62 کروڑ 80 لاکھ روپے ہے۔ جائیگر لی کولچر اس گھڑٰی کی موجودہ قیمت 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز یعنی 4 ارب 62 کروڑ 80 لاکھ پاکستانی روپے ہے۔ یہ گھڑی 2012ء میں بنائی گئی تھی، جب ملکہ برطانیہ کو ملکہ بنے 60 برس پورے ہوئے تو اسے انہیں گفٹ کیا گیا تھا۔ یہ گھڑی وائٹ گولڈ سے بنائی گئی اور اس میں ہیرے فِٹ کیے گئے ہیں۔ اس کی مشینری دنیا کی سب سے چھوٹی اور قدیم موومنٹ پر بنائی گئی ہے۔ اس موومنٹ کو کہتے ہیں مِنی ایچر کیلی بَر 101 موومنٹ۔ گے گرینڈ کومپلی کیشن میری این ٹُو اے نیٹ اس گھڑی کی کہانی بھی نہایت دلچسپ بلکہ دُکھی ہے۔ یہ گھڑی 1827ء میں بنائی گئی تھی۔ اسے فرانس کی ملکہ میری این ٹُو اے نیٹ کے لیے ان کا ایک فین بنوا رہا تھا۔ یہ گھڑی اس قدر اسپیشل ہے کہ اسے بنانے میں 40 سال لگ گئے تھے۔ اور پھر وہی ہوا جس کا خدشہ تھا۔ فرانس کی ملکہ کو اس واچ کے بنائے جانے سے پہلے ہی پھانسی دے دی گئی تھی۔ اس گھڑی کو بنانے میں اتنا عرصہ اس لیے لگا کہ اس وقت ٹیکنالوجی نے بہت زیادہ ترقی نہیں کی تھی۔ اس کے باوجود اس میں پر پی چُوئل کیلنڈر اور تھرمامیٹر لگایا گیا۔ یہ گھڑی 1900ء میں چوری ہو گئی تھی مگر اب یہ یروشلم کے ایل اے میئر میوزیم میں پڑی ہے۔ اگر آپ اسے خریدنا چاہے تو 3 کروڑ ڈالرز یا پھر 5 ارب 34 کروڑ روپے میں خرید سکتے ہیں۔ پیٹیک فلیپ گرینڈ ماسٹر چائم ریفرنس یہ بھی پیٹیک فلیپ ہی کی گھڑی ہے اور وہ بھی اس کمپنی کی اب تک سب سے مہنگی بکنے والی واچ۔ نام ہے اس کا پیٹیک فلیپ گرینڈ ماسٹر چائم ریفرنس 6300 اے زیرو 10۔ اس گھڑی میں ایک نہیں بلکہ 2 ڈائل ہیں۔ یہ 18 قیراط سونے سے بنائی گئی ہے۔ اس کا اسٹریپ مگر مچھ کی کھال سے بنا ہے جبکہ اس کا کیس وائٹ گولڈ سے بنایا گیا ہے۔ دنیا کی تیسری مہنگی ترین یہ گھڑی نومبر 2019ء کو نیلام کی گئی تھی۔ اس کی موجودہ قیمت 3 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز یعنی 5 ارب 51 کروڑ 80 لاکھ روپے ہے۔ گراف ڈائمنڈز دا فیسی نیشن ورلڈز سیکنڈ موسٹ ایکسپینسیو واچ گراف ڈائمنڈز دا فیسی نیشن ہے۔ یہ لیڈیز واچ ہے۔ یہ گھڑی تو ہے ہی کمال مگر جس اسٹائلش طریقے سے اس میں ہیروں کو جَڑا گیا ہے، وہ اپنی مثال آپ ہے۔ یعنی ایک ٹکٹ میں دو مزے۔ یہ ایک کنورٹ ایبل واچ ہے جو گھڑی سے انگوٹھی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ 2015ء میں مینوفیکچر کی گئی اس واچ کی موجودہ قیمت 4 کروڑ امریکی ڈالرز یا پھر 7 ارب 12 کروڑ پاکستانی روپے ہے۔ گراف ڈائمنڈز ہیلو سی نیشن اور یہ ہے وہ شاہکار جس کا آپ سب کو بے صبری سے انتظار تھا ۔ یہ بھی گراف ڈائمنڈز ہی کی گھڑی ہے۔ اس کا نام گراف ڈائمنڈز ہیلو سی نیشن۔(Graff Diamonds The Hallucination) ہے۔ اس گھڑی کی مینوفیچرنگ 2014ء میں مکمل ہوئی تھی۔ اس کو ڈیزائنرز، جوہریوں اور گھڑی بنانے والوں کی ٹیم نے ہزاروں گھنٹوں کی محنت کے بعد بنایا تھا۔ اس میں 110 قیراط کے مختلف رنگوں اور کٹس کے ڈائمنڈز لگے ہوئے ہیں۔ اس کا بریس لیٹ گولڈ نہیں بلکہ پلاٹینم کا ہے۔ اس کا ڈائل چھوٹا سا ہے مگر چمکتا خوب ہے۔ بس اتنا سمجھ لیں کہ یہ گھڑی سے بہت آگے کی چیز ہے۔ اور مزے کی بات یہ کہ یہ بھی خواتین ہی کے لیے بنائی گئی ہے۔ رہی بات اس کی موجودہ قیمت کی تو وہ 5 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے ۔ یہ رقم پاکستانی روپوں میں صرف اور صرف 9 ارب 79 کروڑ بنتی ہے۔