مودی سرکار کی  اپوزیشن جماعتوں کےخلاف ٹیکس دہشتگردی

کیپشن: مودی سرکار کی  اپوزیشن جماعتوں کےخلاف ٹیکس دہشتگردی

پبلک نیوز: بھارت میں عام انتخابات سےقبل سیاسی جماعتیں مودی سرکار کےباعث لیول پلیئنگ فیلڈ سے محروم ہے۔

تفصیلات کے مطابق 29 مارچ 2024 کو بھارتی انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اپوزیشن پارٹی کو پانچ انکم ٹیکس نوٹس بھیجے گئے، انکم ٹیکس کے نوٹس میں کانگریس سے 3567 کڑور فوری ادا کرنے کی ڈیمانڈ کی گئی ، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے نوٹس کانگریس کے بی جے پی پر ٹیکس دہشتگردی کے الزام کے بعد جاری ہوا۔

کانگریس نے الزام لگایا کہ  بھارتیہ جنتا پارٹی 19 اپریل سے شروع ہونے والے عام انتخابات سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کو مالی طور پر معذور کرنے کے لیے ٹیکس دہشت گردی میں ملوث ہے، مودی سرکار جمہوریت کو تباہ کرنے کے لیے محکمہ انکم ٹیکس، ای ڈی اور سی بی آئی جیسے اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے سوال کیا کہ مودی اہم اپوزیشن پارٹیوں کو ہراساں کرنے کے لیے محکمہ انکم ٹیکس کو ہتھیار کے طور پر کیوں استعمال کر رہا ہے؟۔

مودی سرکار کی جانب سے کانگریس کے بینک اکاؤنٹس بھی ہفتوں پہلے ہی فریز کر دیے گئے تھے۔

سکرول کی رپورٹ کے مطابق الیکٹورل بانڈ کے نام پر ملنے والے چندے کا بھی آدھے سے زیادہ حصہ مودی سرکار نے اپنے نام کر لیا،الیکٹورل بانڈ سکینڈل کی حقیقت آشکار ہونے کے بعد مودی سرکار نے عوام کا دھیان بٹانے کے لیے اپوزیشن پارٹیوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا۔

نیوز منٹ الیکٹورل بانڈ سکینڈل میں مودی سرکار پر 13 ہزار کڑور سے زائد کا تاریخی غبن ثابت ہوچکا ہے،دیگر سیاسی جماعتیں جیسے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور سی پی آئی ایم کو بھی انکیم ٹیکس ڈپارمنٹ کی جانب سے 15 کڑور کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ کانگریس کے دیگر لیڈروں  کو بھی 72 گھنٹوں میں انکم ٹیکس کے 11 نوٹس وصول ہوچکے ہیں۔