اسلام آباد: (ویب ڈیسک) رجسٹرار سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کے خلاف دائر آئینی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی ہے۔ اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر عدالت عظمیٰ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے اور نظرثانی درخواستیں بھی مسترد کی جا چکی ہیں۔ خیال رہے اس وقت پاکستان کے دو اہم سیاسی رہنما تاحیات نااہلی کا شکار ہیں، جن میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین شامل ہیں۔ سپریم کورٹ رجسٹرار نے اپنے اعتراضات میں کہا کہ ایک بار کسی کیس کا فیصلہ ہو جائے تو نئی درخواست دائر نہیں کی جا سکتی۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اعتراضات کو دور کرنے کیلئے جلد ایک نئی درخواست دائر کریں گے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون نے گذشتہ ہفتے عدالت عظمیٰ میں سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کیخلاف ایک درخواست دائر کی تھی۔ اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ تاحیات نااہلی کے اصول کا اطلاق صرف انتخابات سے متعلق تنازعات میں استعمال کیا جائے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 3/184 کے تحت سپریم کورٹ بطور ٹرائل کورٹ امور انجام نہیں دے سکتی۔ آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کا حق نہیں ملتا، جو کہ انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔ درخواست کے مطابق اپیل کے حق کے بغیر تاحیات نااہلی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔