اسلام آباد: عدالت نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج نے فواد چوہدری کی مشروط ضمانت منظور کی۔فاضل جج نے کہا کہ اس شرط پر ضمانت منظور کر رہا ہوںکہ فواد چوہدری آئندہ ایسا بیان نہیںدیںگے. جج فیضان حیدر گیلانی نے کہا کہ پارلیمنٹیرینز پارلیمنٹ میں جا کر سو جاتے ہیں، کچھ پارلیمنٹیرینز اس وقت بھی عدالت میں موجود ہیں. فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ قانون کولونیل دور پر مبنی ہے، کچھ دفعات واپس کولونیل دور میں لےجاتی ہیں، پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 124 اُن دفعات میں سے ایک ہے. دوران سماعت وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر ایک اثرورسوخ رکھنے والا شخص عوام کو اکسائے تو صورتحال مختلف ہوگی. وکیل الیکشن کمیشن نے فوادچودھری کی درخواستِ ضمانت کی مخالفت کی. الیکشن کمیشن اور پراسیکوٹر نے فواد چوہدری کی ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی. فواد چوہدری کے وکیل بابراعوان نےجواب الجواب شروع کیے اور کہا کہ تفتیش کے دوران پراسیکیوشن نے اعظم سواتی کے ساتھ جو کیا وہ سامنے ہے، مورالیٹی کی بات کرتےہیں، اعظم سواتی کو اس کی اہلیہ کے ساتھ ویڈیو بھیجی، پراسیکیوشن اب نیا مدعی ڈھونڈ رہی تاکہ کسی نئے ادارے کی توہین ہو. وکیل بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کو یہودی کہہ دیا گیا لیکن اُس نے ان پر کوئی پرچہ نہیں کرایا، جس عدالت نے الیکشن کروانے کی ہدایت کی، اسی انتخابات سے الیکشن کمیشن بھاگا، لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے قطاروں میں لگےتھے اور چیف الیکشن کمشنر بھاگ گئے. بعد ازاںعدالت نے فوادچودھری کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی، فواد چوہدری کی مشروط ضمانت منظور کی گئی، اس شرط پر ضمانت دے رہا ہوں کہ فواد چوہدری یہ گفتگو دوبارہ نہیں دہرائیں گے.عدالت نے فواد چوہدری کو 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔