(ویب ڈیسک ) بچوں کیساتھ بدفعلی کرکے ویڈیوز بنانے کے کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن غربی کی عدالت میں بچوں کے ساتھ بدفعلی کرکے ویڈیوز بنانے کے کیس میں ملزم ارسلان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ عدالت نے ملزم کی عبوری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔
درخواست گزار کے مطابق ملزم کو اس کیس میں بدنیتی کے ساتھ پھنسایا گیا ہے، بچوں کے بیانات میں تضاد واضح ہے۔
درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم ارسلان دو بچوں کو اپنے کیماڑی میں واقع اپنے آفس لے گیا، ملزم نے گن پوائنٹ پر بچوں کو برہنہ کرکے انہیں آپس میں بدفعلی کرنے پر مجبور کیا، ملزم نے بچوں کی ویڈیو بنائی اور پھر خود بھی اُن سے بدفعلی کا مرتکب ہوا، بچوں نے بعد میں مزاحمت کی اور ملزم کا موبائل فون لیکر وہاں سے بھاگ گئے۔
عدالت نے کہا کہ عدالت کے سامنے تفتیشی افسر بات ملزم کے موبائل فون کو کھولا۔ موبائل فون میں بچوں کی برہنہ ویڈیو برآمد ہوئی، ملزم کا جرم نہایت سنگین نوعیت کا ہے، یہ دو بچوں کا معاملہ نہیں بلکہ پورے معاشرے کا ہے جہاں جنسی رجحان بڑھ گیا ہے، اس مرحلے پر ملزم بلکل ضمانت کا حقدار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ملزم کے خلاف تھانہ جیکسن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔