شام:ایرانی سفارتخانےپر اسرائیلی حملہ،2سینئر کمانڈر سمیت 5 افراد شہید،پاکستان کی مذمت

شام:ایرانی سفارتخانےپر اسرائیلی حملہ،2سینئر کمانڈر سمیت 5 افراد شہید،پاکستان کی مذمت
کیپشن: شام:ایرانی سفارتخانےپر اسرائیلی حملہ،2سینیئر کمانڈر سمیت 5 افراد شہید،پاکستان کی مذمت

ویب ڈیسک: دمشق میں ایرانی سفارتخانے پراسرائیل نے حملہ کردیا۔حملے میں ایرانی فوجی مشیر جنرل علی رضا زاہدی شہید ہو گئے، جنہوں نے 2016 تک لبنان اور شام میں ایلیٹ قدس فورس کی قیادت کی تھی۔ حملے میں زاہدی کے نائب، جنرل محمد ہادی ہجریہیمی اور 5 دیگر افسران بھی شہید ہوئے ہیں ۔پاکستان نے مذمت کرتےہوئے  ایران سے اظہار افسوس بھی کیا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف ترجمان ریر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے پیر کو دیر گئے الزام عائد کیا کہ پیر کی صبح جنوبی اسرائیل میں ایک بحری اڈے پر ڈرون حملہ "ایران کی ہدایت" پر کیا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور عمارت کو صرف معمولی نقصان پہنچا ہے۔

ایران اور شام کے وزرائے خارجہ نے اس حملے کی مذمت کی ہے جس میں ضلع میزہ میں ایرانی سفارت خانے کے قریب ایک کثیر المنزلہ عمارت تباہ ہو گئی تھی۔

ایران اور شام دونوں اسرائیل پر دمشق کے وسط میں حملہ کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ اسرائیل نے ان الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کرتا۔

ادھر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ دمشق میں آج ہونے والے حملے میں ملوث ’ حملہ آوروں‘ کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کا حق ایران کے پاس محفوظ ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ناصر کنانی کا کہنا ہے کہ ’ تہران حملہ آوروں کے خلاف ردعمل اور سزا کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔‘

بی بی سی انٹرنیشنل ایڈیٹر جیمری بوون کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی ایرانیوں اور ان کے اتحادیوں حزب اللہ کےحوصلے کا امتحان لے رہے ہیں، جو پہلے ہی شمالی اسرائیل اور لبنان میں جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ اسرائیلیوں کی طرف سے ایک اشارہ ہے کہ وہ اپنے دشمنوں پر دباؤ بڑھانے کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔ یہ ایک چیلنج ہے اور وہ دیکھ رہے ہیں کہ آیا ایران اور حزب اللہ پیچھے ہٹیں گے یا نہیں۔ انھیں جواب ملے گا لیکن لیکن یہ وہ جواب نہیں ہوسکتا ہے جس کی لوگ توقع کر رہے ہوں گے۔ میزائلوں کے بجائے، یہ کسی قسم کا سائبر حملہ ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ شام کی وزارتِ دفاع کے مطابق اسرائیلی فضائی طیاروں نے قونصلیٹ کی عمارت کو مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے نشانہ بنایا گیا۔ سامنے انے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمارت اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

دمشق میں ایران کے سفیر حسین اکبری نے اس حملے کے بعد خبر رساں اداروں کو بتایا ’گولان سے اسرائیلی F-35 لڑاکا طیاروں نے قونصل خانے کی عمارت کو چھ میزائلوں سے نشانہ بنایا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میں خود سفارت خانے میں تھا اور دیکھا کہ سفارت خانے کی عمارت اور اس کی کھڑکیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔‘

شام میں ایران کے سفیر کے مطابق، ’اس حملے میں کم از کم پانچ لوگ مارے گئے، اور ہم صحیح تعداد اور ان کے ناموں کا اعلان بعد میں کریں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل ’کسی بین الاقوامی قانون کو تسلیم نہیں کرتا اور جو چاہتا ہے اسے حاصل کرنے کے لیے کوئی بھی غیر انسانی کام کرتا ہے۔‘

ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق، شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں اس حملے کی مذمت کی۔

یہ 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں شام پر اسرائیل کا دوسرا فضائی حملہ ہے۔

گذشتہ جمعے کو اسرائیل نے شام کے شہر حلب کو گذشتہ چند ماہ کے دوران ہونے والے مہلک ترین حملے میں نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔

اسرائیل نے گذشتہ چند سالوں میں شام میں ایران سے منسلک اہداف پر سینکڑوں حملے کیے ہیں، لیکن شاذ و نادر ہی ان حملوں کی تصدیق یا تردید کرتا ہے۔

محمد رضا زاہدی کون ہیں؟
ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد رضا زاہدی نے 40 سال قبل 20 سال کی عمر میں پاسداران انقلاب میں شمولیت اختیار کی۔

ایران عراق جنگ کے دوران، وہ پاسداران انقلاب کے درمیانے درجے کے کمانڈروں میں سے ایک تھے اور 1362 بعد میں وہ 44ویں قمر بنی ہاشم بریگیڈ کے کمانڈر تھے۔

عراق کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد محمد رضا زاہدی ترقی کے مراحل سے گزرے اور 2004 میں پاسداران انقلاب کی زمینی افواج کے کمانڈر بن گئے۔

بریگیڈیئر جنرل زاہدی، جو تھر اللہ کیمپ کے کمانڈر اور آپریشن کے لیے پاسداران انقلاب کے نائب تھے، انھوں نے 2007 میں قدس فورس میں شمولیت اختیار کی، جو آئی آر جی سی کی بیرون ملک فوجی سرگرمیوں کی ذمہ دار ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق بریگیڈیئر جنرل زاہدی 2016 تک قدس فورس میں شامی اور لبنانی کور کے کمانڈر تھے۔

پاکستان کی شدید مذمت،ایران سے اظہارافسوس

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ  پاکستان نے شام کے شہر دمشق میں ایرانی سفارتخانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کی پرزور مذمت کی ہے،ہم متاثرین کے خاندانوں اور ایرانی حکومت و عوام سے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں،یہ حملہ شامی عوام کی خودمختاری پر ہے جو اسکی سیکیورٹی و استحکام کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کی خلاف ورزی ہے،سفارتکاروں اور سفارتی مقامات پر حملے ویانا کنونشن کے سفارتی تعلقات مجریہ 1961 کی بھی خلاف ورزی ہیں،پہلے سے غیر مستحکم خطے میں اسرائیلی افواج کا غیر ذمہ دارانہ اقدام مزید بڑھاؤ ہے،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیتے ہیں کہ وہ خطے میں غیر قانونی اسرائیلی اقدامات کو روکے۔سلامتی کونسل اسرائیل کی مہم جوئی ، پڑوسیوں پر حملے اور غیر ملکی سفارتکاروں کو نشانہ بنانے سے روکے۔