سویلینزکے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا کیس: فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد

سویلینزکے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا کیس: فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد
سویلینزکے فوجی عدالتوں میں ٹرائل چلانے سے متعلق فل کورٹ بنانے کی استدعا کیس سپریم کورٹ کی جانب سے مسترد کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف کیس میں سپریم کورٹ نے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے. سماعت کی آغاز پر چیف جسٹس نے درخواست گزار وکیل فیصل صدیقی کو روسٹرم پر بلایا ، کہا کہ فل کورٹ کی تشکیل سے متعلق ہم ججز نے آپس میں مشاورت کی ہے، آُپ قابل احترام وکیل ہیں، انسانیت کے لیے آپ کی خدمات کا میں خود گواہ ہوں،براہ مہربانی اس طرح کی درخواستیں دائر نہ کریں۔کہا ہم نے ماضی میں دیکھا ہےکہ اس طرح کے حالات میں فل کورٹ تشکیل ہوئے مگر فعال نہ رہ سکے۔ کچھ ججز کام کرہے ہیں کچھ چھٹیوں پر ہیں، فل کورٹ ستمبر تک میسر نہیں ہے،تمام ججز کی نجی مصروفیات بھی ہیں جو اس کیس کی وجہ سے معطل ہیں، دو مواقعوں پر پہلے دیگر بنچز معطل کر کے فل کورٹ بنائے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ ہمارا کام ٹھیک ہے یا غلط اس کا فیصلہ وقت اور تاریخ کرے گی، کسی کو کام پسند آئے یا نہیں، ہم اپنا کام کرتے رہیں گے، ملک میں کون سا قانون چلے گا یہ فیصلہ عوام کریں گے، ہمارا کام مقدمات سننا اور فیصلے کرنا ہے۔اس وقت جو کچھ ہورہا ہے تاریخ سب دیکھ رہی ہے ہمیں تنقید کی کوئی پرواہ نہیں، ہمیں اللہ کے سوا کسی کی مدد نہیں چاہیے، عدالت آئین اور قانون کے مطابق اپنا کام کرتی رہے گی۔۔سپریم کورٹ نے معاملے پر فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواست مستر کر دی.
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔