کیا حکومت نے ریلیف پیکج کی آئی ایم ایف سے اجازت لی؟

کیا حکومت نے ریلیف پیکج کی آئی ایم ایف سے اجازت لی؟
لاہور: (ویب ڈیسک) اپوزیشن لیڈر میاں نواز شریف سمیت دیگر عمران خان کے ریلیف پیکج پر انھیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ وہ عوام کو خوش کرنے کیلئے آئی ایم کو چکر دے رہے ہیں۔ لیکن کیا یہ بات واقعی درست ہے؟ اس اہم معاملے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے واضح کیا ہے کہ عمران خان کے ریلیف پیکج کی بین الاقوامی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) سے باقاعدہ منظوری لی گئی تھی۔ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اس ریلیف پیکج سے آئی ایم ایف پروگرام متاثر نہیں ہوگا۔ انہوں نے حکومتی وسائل اور ذرائع کا بھی احاطہ کیا جن سے مہنگائی گھٹاؤ پیکج کی سرمایہ کاری ہوگی۔ حکومت کو کوئی بڑی کٹوتی نہیں کرنی پڑے گی۔ تاہم اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیراعظم کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کو دھوکا قرار دیدیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کرکے ناصرف پاکستانی عوام بلکہ آئی ایم ایف کو بھی دھوکا دیا جا رہا ہے۔ شہباز شریف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ‎‎ ‎‎ڈوبتی سیاست بچانے کے لیے معاشی، قومی اور عوامی مفادات کو بلی چڑھایا جا رہا ہے۔ میری تو یہی دعا ہے عمران خان بجلی اور پیٹرول کی کمی پر جلد ہی کوئی یوٹرن نہ لے لیں۔ انہوں نے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں ‎مہنگائی کی شرح چوبیس ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا تناسب شہروں میں 14 اعشاریہ 3 جبکہ دیہاتوں میں 14 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایف بی آر نے سب سے زیادہ ٹیکس جمع کیا ہے۔ ہمارے پاس پیسے زیادہ آئے جس پر بجلی کا فی یونٹ پانچ روپے اور پیٹرول 10 روپے فی لیٹر کم کیا گیا ہے۔ انہوں نے آج ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ جتنا زیادہ ٹیکس دیں گے، میں اتنا زیادہ ہی ان کی فلاح وبہبود پر خرچ کروں گا۔