مٹیاری ( پبلک نیوز) سابق ڈی جی ایف آئی بشیر میمن نے کہا ہے کہ میں نے جو وزیر اعظم کے خلاف پہلے ہی ایک نجی چینل پہ انٹرویو دیا تھا وہ سچا ہے اس پہ میں آج بھی قائم ہوں۔ پبلک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے ملنے والے لیگل نوٹس کا عدالت میں جواب دوں گا جس پر کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ فروغ نسیم ، فواد چودھری اور دیگر وفاقی وزراء میرے خلاف کتنے ہی بیانات دیں ان کے لیے میں کچھ نہیں کہوں گا۔ بشیر میمن نے کہا کہ حکام سے لگائے جانےوالے الزامات کی جوڈیشنل انکوائری کرانے کامطالبہ کرتاہوں۔ مجھے وزیر اعظم پاکستان کیجانب سے ڈی جی ایف آئی اے کی ملازمت کے دؤران تین سال ایکسٹینشن دینے سمیت دیگرباتیں ہوئی۔سابق ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ میں نے حق اور سچ کا ساتھ دے کر تمام پیشکش ٹھکرادی اور یہ پرانی باتیں ہیں۔ میری گھی فیکٹری پہ چھاپہ کے سلسلے میں عدالت جارہے ہیں جہاں انصاف ملےگا۔ مجھے حیرت ہوتی ہے کے پی ٹی آئی والوں نےٹکیٹ دلائی ہے وہ کہتے ہیں کے مجھے نوازلیگ کی جانب سے ٹکیٹ دی جائےگی پلیز نواز لیگ والےانہیں دیکھیں۔انھوں نے مزید کہا کہ میری جو بھی ملکیت ہے میرے آباؤ اجداد کی دی ہوئی ہے اگر وفاقی حکومت کو تحقیقات کرانےکا شوق ہے تو پوراکرلیں۔ خوفزدہ نہیں ہوں اللہ کی ذات پہ یقین رکھتاہوں۔