معروف اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کی جانب سے پاس ورڈ شیئرنگ کرنے کے حوالے سے نئی پالیسی متعارف کروائی ہے اس کے علاوہ کمپنی اکاؤنٹ پاس ورڈ شیئرنگ کرنے کے خلاف عالمی سطح پر بھی کارروائی کرنے جا رہا ہے، جس کی پہلے سے ہی طویل عرصے سے منصوبہ بندی کی جا رہی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار ’ٹائم’ کا کہنا ہے کہ نیٹ فلکس عالمی سطح پر پاس ورڈ شیئرنگ کے خلاف کارروائی کا آغاز مارچ کے آخری ہفتے میں کرے گا ۔ تاہم معروف امریکی اخبار ’فوربز’ نے بتایا ہے کہ یہ کریک ڈاؤن پہلے ہی چند ممالک میں شروع ہو چکا ہے جس میں وسطیٰ امریکا کا ملک کوسٹا ریکا ، جنوبی افریقا کا ملک چلی اور جنوبی امریکا کا ملک پیرو شامل ہیں۔ نیٹ فلکس یہ کس طرح تصدیق کرے گا کہ کون پاس ورڈ شیئر کررہا ہے اس سے حوالے سے مزید تفصیلات سے متعلق نیٹ فلکس نے پہلی بار ’ایف اے کیو پیج‘ میں صارفین کو آگاہ کردیا ہے۔’ایف اے کیو‘ پیج کے مطابق نیٹ فلکس اکاؤنٹ پاس ورڈ اب بھی شیئر ہوسکے گا لیکن صرف ایک گھر کے اندر ہی محدود رہ کریہ ممکن ہوسکے گا ۔ صارف کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ گھر کے اندر آپ کی ڈیوائس وائی فائی سے منسلک ہے ، نیٹ فلکس کی طرف سے صارفین کو پرائمری لوکیشن کیلئے وائی فائی سے کنکٹ کرنے کا بھی کہا جائے گا ۔ علاوہ ازیں ڈیوائس پر نیٹ فلکس کو بلاک ہونے سے بچانے کے لیے بھی پرائمری لوکیشن پر وائی فائی کے ذریعے ہی ہر 31 دن میں کم از کم ایک بار نیٹ فلکس پر سائن ان ضرور ہونا ہوگا ، اگر کوئی شخص آپ کے پرائمری لوکیشن (یا گھر) میں موجود نہیں ہوگا اور وہ آپ کا اکاؤنٹ سائن ان کرنے کی کوشش کررہا ہے یا اگر پرائمری لوکیشن سے متعلقہ اکاؤنٹ کوپاس ورڈ کے ذریعے مسلسل رسائی دینے کی کوشش کی جارہی ہے تو اس کی سروس بھی بلاک کردی جائے گی اور اس کی بحالی کے لیے کمپنی سے رجوع کرنا ہوگا ۔ دوسری جانب اگر کوئی بھی فرد گھر سے باہر کسی نئی ڈیوائس پر نیٹ فلکس استعمال کرنے کا خواہاں ہوگا تو اس کیلئے صارفین کی جانب سے سائن ان کرتے ہوئے کمپنی سے عارضی کوڈ فراہم کرنے کی درخواست کرنی ہوگی ، عارضی کوڈ کی تصدیق کے بعد سفر کرنے والا فرد مسلسل 7 دن تک اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر سکے گا ۔ نیٹ فلکس نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ 1 کروڑ افراد نیٹ فلکس اکاؤنٹ کا پاس ورڈ شیئر کررہے ہیں ، بعدازاں امریکی اخبار ’فوربز‘ میں کہا گیا تھا کہ نیٹ فلکس کی پاس ورڈ شیئرنگ پالیسی متعارف کروانے کے بعد بظاہر صارفین کی جانب سے سخت تنقید کی گئی ہے جسے بعد میں کمپنی نے اپنے ایف اے کیو پیج سے ڈیلیٹ بھی کردیا ہے۔ (جہاں سے یہ پالیسی سے سب پہلے متعارف کراوئی گئی تھی ) نیٹ فلکس نے ’اسٹریمیبل‘ کو بتایا کہ گذشتہ روز ایف اے کیو پیج میں جو پالیسی شیئر کی گئی تھی اس کا اطلاق صرف کوسٹا ریکا، پیرو اور چلی ممالک میں ہی تھا، تاہم غلطی سے یہ پالیسی دیگر ممالک میں بھی منظر عام پر آگئی ہے ۔ تاہم پالیسی کا اطلاق عالمی سطح پر ہونے سے متعلق نیٹ فلکس نے کوئی بھی واضح بیان نہیں دیا ہے ، کمپنی کی جانب سے بار بار یہ کہا جارہا تھا کہ پاس ورڈ شیئرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا ۔ نیٹ فلکس پاس ورڈ شیئر کرنے کے خلاف کریک ڈاؤن کے بارے میں خبریں گذشتہ روز سے ہی گردش کررہی ہیں ، مگر ایسے صارفین جو اپنا پاس ورڈ شیئر نہیں کرتے وہ بھی نیٹ فلکس کی نئی پالیسی کی وجہ سے فکر مند ہیں ۔