'جس طرف سے بھی کان پکڑلیں، حل صرف الیکشن ہی ہے'

'جس طرف سے بھی کان پکڑلیں، حل صرف الیکشن ہی ہے'
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ خوفزدہ ہیں، انہیں پتا ہے پبلک کہاں کھڑی ہے، جس طرف سے بھی کان پکڑلیں، حل صرف الیکشن ہی ہے، عدم استحکام کے خاتمے کے لیے الیکشن ضروری ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان نے لاہور میں وائٹ پیپر جاری کرنے کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ ہر فن مولا بن گئے تھے، ان کو یہی نہیں پتا کہ خوشحالی اور قانون کی حکمرانی جڑے ہوئے ہیں، ہمیں لیکچر دیے جارہے تھے کہ ان کو این آر او دے دو اور آپ معیشت پر توجہ دو۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بہترین پرفارمنس ہماری حکومت نے دی ، ہمارےدور میں گروتھ ریٹ5.7 سے 6 فیصد تھا، ہماری حکومت میں 55 لاکھ نئی نوکریاں پیدا ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 8 ماہ میں ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب اپریل میں ہماری حکومت گرائی تو لوگوں کا ردعمل مثالی تھا، انہیں دوبارہ مسلط کرنے سے ملک میں مایوسی چھائی۔ موجودہ حکمرانوں کی کرپشن کے بین الاقوامی سطح پر چرچے تھے،ان کی کرپشن پر بیرون ملک فلمیں بنی ہوئی ہیں، دونوں خاندان ایک دوسرے کو چور کہہ کر کیسز بناتے رہے، مجھے ان دونوں پارٹیز کے خلاف ووٹ پڑا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ معیشت سیاست سےجڑی ہوئی ہے،یہ خوفزدہ ہیں، انہیں پتا ہے پبلک کہاں کھڑی ہے، یہ جس طرف سے بھی کان پکڑلیں، حل صرف الیکشن ہی ہے، عدم استحکام کے خاتمے کے لیے الیکشن ضروری ہے۔ عمران خان نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھائیں۔ عالمی سطح پر خوردنی تیل کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، کوئلےکی قیمت بھی بڑھی، عالمی سطح پر قیمتیں بڑھنے کے باوجود ہم نے اشیا کی قیمتیں کم رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے پر اُن کا حکم ماننا پڑتا ہے، جس سے خود مختاری کا ایشو پیدا ہوتا ہے، وہاں جاتے ہیں تو آپ اپنے فیصلے خود نہیں کرسکتے۔ ہم نے 30، 40 سال ایکسپورٹ بڑھانے کا سوچا ہی نہیں، جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھے گی، پاکستان پیروں پر کھڑا نہیں ہوگا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بنڈل آئی لینڈ کا این او سی سندھ حکومت نے دیا اور پھر واپس لے لیا، ہم نے لاہور کو بچانے کے لیے راوی سٹی کا منصوبہ بنایا۔ ہماری کوشش تھی راوی سٹی میں بیرون ملک پاکستانیوں کی سرمایہ کاری لے کر آئیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔