یو اے ای کی سڑکوں پر بغیر ڈرائیو رکے خود کار گاڑیاں چلیں گے

یو اے ای کی سڑکوں پر بغیر ڈرائیو رکے خود کار گاڑیاں چلیں گے
دبئی: متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے بغیر ڈرائیو رکے خود کار گاڑیاں کیلئے لائسنس کی منظوری دے دی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ منظوری کابینہ کے اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران نے کی۔ یہ یو اے ای کی سڑکوں پر خود سے چلنے والی گاڑیوں کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا لائسنس تھا۔ لائسنس ووئی رائیڈ(WeRide) کمپنی کو دیا گیا ہے، جو مختلف قسم کی خود کار گاڑیوں کی جانچ کرے گی۔ کابینہ نے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے ایک قومی پالیسی کی بھی منظوری دی، جس میں الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنے والے آلات کے لیے نیٹ ورک بنانا، ای وی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، اور متعلقہ صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا شامل ہے تاکہ توانائی کی کھپت میں کمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس حوالے سے شیخ محمد نے کہا ہے کہ "جیسے جیسے دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اسی طرح ہماری نقل و حرکت کے پیٹرن بھی۔ آنے والے سالوں میں، ہم ملک کے اندر لوگوں کے رہنے اور نقل و حرکت کے انداز میں اہم تبدیلیوں کی توقع کرتے ہیں۔ شہریوں اور رہائشیوں کی فلاح و بہبود اور معیار زندگی ہماری حکومت کے ایجنڈے میں اولین ترجیح رہے گا۔ ووئی رائیڈ(WeRide) کی ویب سائٹ کے مطابق اس کے ابوظہبی اور کئی دوسرے شہروں میں دفاتر ہیں، اس کا ہیڈ کوارٹر چین کے شہر گوانگزو میں واقع ہے۔ دنیا بھر کے 26 سے زیادہ شہروں میں، یہ خود کار ڈرائیونگ سے متعلق آپریشنز اور تحقیق کرتا ہے۔

لیول 4 سیلف ڈرائیونگ WeRide لیول 4 خود کار ڈرائیونگ ٹیکنالوجیز کے لیے سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کے حل فراہم کرتا ہے۔ لیول 4 کو مکمل طور پر خود کار ڈرائیونگ سمجھا جاتا ہے تاہم ایک انسانی ڈرائیور بھی کنٹرول کی درخواست کر سکتا ہے۔ کار میں اب بھی ایک کاک پٹ ہے۔ لیول 4 میں، کار ڈرائیونگ کے زیادہ تر کنٹرول کو آزادانہ طور پر سنبھال سکتی ہے۔

29 جون کو ابوظہبی کے انٹیگریٹڈ ٹرانسپورٹ سینٹر (ITC) نے اعلان کیا کہ سعدیت اور یاس جزیرے کی سیر کو آنے والے اس کی عید کی چھٹیوں میں مفت سیلف ڈرائیونگ وہیکل سروس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ خود چلانے والی گاڑیوں میں سے ایک کو "Txai" کہا جاتا ہے (ٹائپ کی غلطی نہیں)۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔