پی ٹی آئی دورحکومت میں گردشی قرضہ 100 فیصد بڑھ گیا

پی ٹی آئی دورحکومت میں گردشی قرضہ 100 فیصد بڑھ گیا
اسلام آباد: ( پبلک نیوز) ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی دور حکومت میں گردشی قرضے میں 12 سو 7 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔ گردشی قرضہ 1178 سے بڑھ کر 2358 ارب روپے تک جا پہنچا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں پاکستان کے گردشی قرضے کا حجم 1180 ارب روپے تھا۔ تحریک انصاف کے دور حکومت میں گردشی قرضے میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ دسمبر سے جنوری تک 118 ارب روپے کی کمی ہوئی۔ پی ٹی آئی دور حکومت میں بجلی کے نرخ 11 روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 19 روپے فی یونٹ تک پہنچ گئے۔ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران گردشی قرضہ 2358 ارب روپے رہا۔ گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران گردشی قرضہ 2331 ارب روپے تھا۔ پبلک نیوز ذرائع کا کہنا ہے کہ گردشی قرضہ میں سب سے زیادہ حصہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کا ہے۔ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کا گردشی قرضہ 1483 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کمپنی کے ذمہ واجب الادا قرض 875 ارب روپے ہے۔ کوئلہ سے پیدا کرنے والی کمپنیوں کا دوسرا نمبر ہے۔ پن بجلی کا 6 فیصد، ڈیزل سے سات فیصد اور فرنس آئل سے 14 فیصد حصہ گردشی قرضوں کا ہے۔ گیس سے 14 فیصد، درآمدی ایل این جی سے سات فیصد اور نیوکلیئر سے 14 فیصد ہے۔ ہوا سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کا دو فیصد، بکاس اور شمسی توانائی سے ایک ایک فیصد ہے۔ دوسری جانب تجارتی خسارے میں بھی مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ آٹھ ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 31.96 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ گذشتہ سال اسی عرصہ کے دوران سے تجارتی خسارہ 17 اعشاریہ 54 ارب ڈالر تھا جس 82 فیصد اضافہ ہوا۔ برآمدات 20 اعشاریہ 55 ڈالر اور درآمدات کا حجم باون اعشاریہ 51 ڈالر ہو گیا۔ فروری میں برآمدات 2 اعشاریہ 81 اور درآمدات پانچ اعشاریہ 90 ڈالر رہیں۔

Watch Live Public News