ویب ڈیسک: کینیڈا کے شہر برامپٹن میں خالصتان حامیوں نے ایک ہندو مندر پر موجود عقیدت مندوں پر حملہ کردیا۔ ہندو تنظیموں کی جانب سے جاری کیے گئے ویڈیو میں خالصتانیوں کے ہاتھوں میں پیلے رنگ کا جھنڈا دکھائی دے رہا ہے۔ انہیں لاٹھیوں سے عقیدت مندوں پر حملہ کرتے بھی دیکھا گیا۔ اس معاملے پر اب ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے برامپٹن میں ہندو سبھا کے مندر پر خالصتان حامی انتہا پسندوں کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی۔ مذہبی آزادی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ٹروڈو نے کہا کہ ہر کینیڈین کو محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق اور آزادی ہے۔
کینیڈین رکن پارلیمنٹ چندر آریہ نے ہندو مندر پر حملے پر سخت ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کینیڈا میں خالصتانی انتہا پسند تشدد پر آمادہ ہیں۔ چندر آریہ نے مزید کہا کہ خالصتانی انتہا پسندوں نے 'سرخ لکیر عبور کر دی ہے'۔
کنزرویٹو ایم پی پیئرے پولیورے نے اس حملے کی مذمت کی اور لوگوں کو متحد کرنے اور لاقانونیت کو ختم کرنے کا وعدہ کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے، پولیورے نے لکھا، 'برامپٹن میں ہندو سبھا مندر میں عقیدت مندوں کو نشانہ بنایا جانا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔' تمام کینیڈیائی شہریوں کو اپنے مذہب پر امن کے ساتھ عمل کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ ہم اس تشدد کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔
دریں اثناء ٹورنٹو کے ایم پی کیون ووونگ نے بھی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ کینیڈا بنیاد پرستوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا ہے۔ ملک کے رہنما ہندوؤں کی حفاظت کرنے میں بالکل اسی طرح ناکام رہے ہیں جس طرح وہ عیسائی اور یہودی کینیڈینوں کی حفاظت میں ناکام رہے ہیں۔
بھارتی ہائی کمیشن نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے آج ٹورنٹو کے قریب برامپٹن میں ہندو سبھا مندر کے ساتھ مل کر منعقد کیے گئے قونصلیٹ کیمپ کے باہر بھارت مخالف عناصر کی طرف سے پرتشدد مداخلت کا مشاہدہ کیا ہے۔ کینیڈا میں سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کینیڈا کے حکام سے پیشگی درخواست کی گئی تھی کہ وہ ان تقریبات کے لیے سیکورٹی کے بہتر اقدامات فراہم کریں،۔