اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 145 نیم و سرکاری اداروں سے ریئل ٹائم ڈیٹا مانگ لیا۔ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کی طرف بڑا قدم، ایف بی آر نے 145 نیم و سرکاری اداروں سے ریئل ٹائم ڈیٹا مانگ لیا۔ وفاقی ، نیم خود مختار مالی اداروں کو ریڈار سسٹم سے منسلک ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نجی اداروں کو بھی ایف بی آر ریڈار سسٹم سے منسلک ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ انکم ٹیکس قواعد 2002 میں ترامیم کے لیے مسودے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ نئے طریقے کے تحت تمام متعلقہ ادارے ، تنظیمیں تازہ ڈیٹا دینے کی پابند ہونگی۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ کاروباری سرگرمیوں ، اثاثوں اور اشیا کو دستاویزی شکل دی جائے گی۔ ایف بی آر ریڈار سسٹم سے منسلک ہونے کے لیے 15 جنوری کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے، متعلقہ اداروں کے لیے کامن ٹرانسمیشن سسٹم پر مبنی آئی ٹی پلیٹ فارم قائم کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام متعلقہ ادارے درست، مصدقہ ، مکمل معلومات فراہم کرنے کے پابند ہونگے۔ اے جی پی آر، سرمایہ کاری بورڈ، اقتصادی امور ڈویژن کو نئے سسٹم میں آنے کی ہدایت کی گئی ہے،اسٹیٹ بینک ، خزانہ ڈویژن، سی ڈی اے اور وزارت صنعت کو ڈیٹا شیئرنگ کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ انجنیئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ، خارجہ امور اور ملٹری اکاونٹنٹ جنرل کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت، نیشنل لاجسٹک سیل، او جی ڈی سی ایل بھی نئے سسٹم میں شامل ہیں ۔