بابر ، دھونی نہیں جو دوبارہ کپتان لگا دیا، احمد شہزاد اور امام الحق میں لفظی جنگ

babar & dhoni
کیپشن: babar & dhoni
سورس: google

  ویب ڈیسک :پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد نے کہا ہے کہ بابر اعظم ایم ایس دھونی نہیں ہیں کہ پی سی بی انہیں کپتان بنا کر واپس لے آیا۔ بابر اعظم کی کپتانی پر امام اور احمد شہزاد لڑ پڑے۔

   احمد شہزاد اور امام الحق  جیو ٹی وی پر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر ایک  شو  میں شریک تھے جس کے دوران   احمد شہزاد  اس سوال کا جواب دے رہے تھے  کہ کیا بابر اعظم قومی ٹیم کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے وقت جانبداری  سے کام لیتے  ہیں؟ 

  احمد شہزاد کا کہنا  تھا کہ ہم کرکٹ دو طرفہ سیریز جیتنے کے لیے نہیں بلکہ آئی سی سی ایونٹس جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں۔ کیا ہم نے پچھلے 4-5 سالوں میں کوئی ایونٹ جیتا؟ اگر ہم نہیں جیتے تو میں کہوں گا کہ ایک ایجنٹ کے ساتھ دوستی اور ایک ٹولہ ہے جو پچھلے 4-5 سالوں سے کرکٹ میں جوڑ توڑ کر رہا ہے۔

  احمد شہزاد نے کہا کہ سرفراز احمد نے 2017 کے فائنل میں بھارت کو شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی، اس لیے انہیں  کریڈٹ ملا لیکن بابر اعظم آئی سی سی کا کوئی بھی ٹورنامنٹ جیتنے  میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ " ایک کپتان کو پانچ ایونٹس نہیں ملے۔ 

 یادرہے بابر نے 2019 میں بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے سے آگے بڑھنے میں ناکامی کے بعد پاکستان کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا۔ شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا، جب کہ شاہین آفریدی نے ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی ذمہ داری سنبھالی۔ لیکن شاہینوں کی کپتانی میں پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 1-4 سے ہارنے اور پی ایس ایل میں بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر کی ناقص کارکردگی کے بعد پی سی بی نے بابر اعظم  کو  دوبارہ کپتان مقرر کیا تھا۔

  امام  الحق  نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بابر کو ان کی رضامندی کے بغیر ہٹا دیا گیا تھا اور ساتھ ہی ان کی رضامندی کے بغیر بحال کیا گیا تھا۔ بورڈ نے انہیں دوبارہ کپتان مقرر کیا تھا۔ 2021 میں، ہم سیمی فائنل میں پہنچے تھے۔ بعد میں 2022 میں، ہم نے فائنل کھیلا۔ 

یہیں سے امام اور شہزاد کے درمیان لفظی جنگ شروع ہو گئی۔

احمد شہزاد: "ہم سمجھتے ہیں کہ امام سنٹرل کنٹریکٹ میں ہیں، وہ جوان ہیں۔ ہم نے وہی بات کی جب ان کی عمر تھی۔ میں 34 سال کا ہوں، بیمار ہوں اور چیزوں سے تھکا ہوا ہوں۔ ہم چاہتے ہیں کہ چیزیں بہتر ہوں۔ جب آپ کھلاڑیوں کو گھسیٹتے ہیں۔ 4-5 سال سے آپ ڈومیسٹک میں پرفارم کرنے والوں کے ساتھ ظلم کرتے ہیں، ان کا حق کوئی اور لے لیتا ہے

امام الحق: "میں سینٹرل کنٹریکٹ میں ہوں، میں گزشتہ 6-7 سال سے کھیل رہا ہوں لیکن میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ جب میں 36 سال کا ہو جاؤں گا تو میرا موقف وہی ہو گا، اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے تو۔ وہ بول سکتے ہیں اگر وہ 28 سال کے ہیں تو آپ ایسا کیوں نہیں کہتے؟"

Watch Live Public News