ویب ڈیسک: امریکہ نے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کے پاکستان کے صوبے پنجاب میں پہلی خاتون وزیراعلٰی کے طور انتخاب کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس کو ’پاکستانی سیاست میں سنگ میل‘ کہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ ملک کی سیاست میں خواتین کی شمولیت پر زیادہ وسیع طور پر کام کرنے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔‘
ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’پہلے بھی کہہ چکے ہیں ہم پاکستان کے ساتھ اپنے طویل اتحاد کی اہمیت سے آگاہ ہیں اور اس پارٹنرشپ کی قدر کرتے ہیں۔ ایک مضبوط، مستحکم اور جمہوری پاکستان امریکی مفادات کے لیے نہایت اہم ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ معیشت میں، بشمول پاکستان امریکہ ویمن کونسل، سول سوسائٹی اور دیگر فیصلہ سازی کے شعبوں میں مکمل طور پر خواتین کو شامل کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کے خواہاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اور نئے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی حکومت سے ہمارے روابط دونوں ملکوں کے مشترکہ مفاد میں جاری رہیں گے۔‘
میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ’سب کی شمولیت سے پاکستان ایک مضبوط اور خوشحال ملک بنتا ہے جس سے تمام پاکستانی مستفید ہوتے ہیں اور اس لیے جب ہم دنیا میں کہیں بھی معاشروں میں خواتین کے حوالے سے تبدیلیاں دیکھتے ہیں تو ہم ہمیشہ خوش ہوتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ مریم نواز پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی صوبے کی پہلی خاتون وزیراعلی منتخب ہوئی ہیں۔
پاکستان کی انتخابی سیاست میں مرکزی اہمیت کے حامل صوبے پنجاب کی اسمبلی میں ان کی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن حالیہ الیکشن میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی پارٹی بن کر ابھری۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سنہ 2016 تک مریم نواز کی زیادہ تر توجہ اپنے والد کی جماعت ن لیگ کے سوشل میڈیا ونگ کو فعال بنانے اور نوجوانوں کو متحرک کرنے پر مرکوز رہی تاہم 2017 اپنے والد کے پانامہ کیس میں وزارت عظمٰی سے ہٹائے جانے کے بعد مریم نواز عملی سیاست میں متحرک ہوئیں۔