(ویب ڈیسک ) پراجیکٹ ڈائریکٹر (PULSE)عاصم سلیم اور سید فیض الحسن پراجیکٹ کوآرڈینٹر(PULSE) نے ورلڈ بنک کے وفد کو پراجیکٹ پر اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
شہری اراضی ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے سے متعلق ورلڈ بنک مشن نے پنجاب لینڈ ریکارڈ ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔ ورلڈ بنک مشن نے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی ہیڈ آفس کا دورہ کیا مشن مسٹر ڈونگگیو کواک، مس ہرم مکھیار،مس مشکا زماں، مسٹر راموس انٹونیو اور مسٹر طاہر پر مشتمل تھا۔
پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی نے جدید اصلاحات کی بدولت عوام کو اراضی ریکارڈ کی با سہولت اور شفاف خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے، اپنے گزشتہ تجربات اور تکینکی صلاحیت کی روشنی میں شہری اراضی کی کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے پر پیش رفت جاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پی ایل آراے مس سائرہ عمرکی سر براہی میں اجلاس ہوا، پراجیکٹ ڈائریکٹر (PULSE)عاصم سلیم اور سید فیض الحسن پراجیکٹ کوآرڈینٹر(PULSE) نے ورلڈ بنک کے وفد کو پراجیکٹ پر اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
شہری اراضی کی کمپیوٹرائزیشن کے تحت 100 فیصد رجسٹریوں، 99 فیصد موضع جات اور 232,620 مساویوں کو سکین کیا جا چکا ہے۔
03 اضلاع کے 25لاکھ سے زائد لینڈپارسل،688 ہاوٗسنگ سوسائٹیز اور 10 اضلاع میں 3270مربع میٹر سٹیٹ لینڈ کی میپنگ کرلی گئی ہے۔ 1990جیوڈیٹک پوائنٹ قائم کیے جا چکے ہیں۔
پلس پراجیکٹ کے تحت جیوپورٹل کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ ونڈا جات کے انتقالات پر عائد فیس ختم کر دی گئی ہے۔
پراجیکٹ کے تحت شہری اراضی کا ریکارڈ مرتب کرنے، ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن، کمپیوٹرائز نقشہ جات کی تیاری اور دیگر دستاویزات شامل ہیں۔
دیہی اراضی ریکارڈ کی طرح شہری اراضی کے ریکارڈ کو بھی متعلقہ اداروں اور متفرق سوسائیٹیز سے اکھٹا کر کے کمپیوٹرائز اور فضائی نقشہ جات سے منسلک کیا جائے گا۔
پنجا ب کے تمام دیہی و شہری اراضی ریکارڈ کمپیوٹرائز کرنے سے لینڈ ایڈمنسٹریشن کا معیاری، منظم اور مربوط نظام وضع ہو گا۔ اصلاحات کی بدولت نا صرف عوام کے لیے ریکارڈ کی رسائی کو آسان اور محفوظ بنایا جائے گا۔
حکومتی سطح پر بھی عوامی فلاح کے سٹی پلاننگ، ہاوسنگ جیسے بیشتر منصوبوں کے لیے ڈیٹا کی رسائی ممکن ہو سکے گی۔ مالکان اراضی کے حقوق کا تحفظ ممکن ہوسکے گا۔
ورلڈ بنک مشن نے شہری اراضی ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن پر اب تک ہونے والی پیش رفت کو سراہااور اطمینان کا اظہار کیا۔