ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24گھنٹوں میں ٹارگٹ کلنگ کے مختلف واقعات کے دوران ڈی ایس پی گل محمد خان سمیت 6 پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لکی مروت میں رات گئے دہشتگردوں نے ڈی ایس پی لکی مروت گل محمد خان کی گاڑی پر حملہ کر دیا، انہوں نے ڈی ایس پی کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی گل محمد خان اپنے گن مینوں سمیت شدید زخمی ہوئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے ایک گن مین کانسٹیبل نسیم گل سمیت شہید ہو گئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں ایک اور زخمی اہلکار کو تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال سرائے نورنگ منتقل کر دیا ہے جب کہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ادھر شمالی وزیرستان کے علاقہ میر علی میں ایس آئی سمیع اللہ، میران شاہ تپی میں کانسٹیبل طارق خان اور جنوبی وزیرستان کے نواحی گاؤں مانڑہ میں انسداد پولیو ٹیم پر فائرنگ کے نتیجے میں سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار رحیم اللہ محسود عرف کمانڈو کو شہید کر دیا گیا ہے۔
بنوں کے علاقے میراخیل میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ریٹائرڈ پولیس اہلکار بختیار علی بھی شہید ہوگیا ہے۔
لکی مروت میں پولیس گاڑی پر حملہ، ڈی ایس پی سمیت دو شہید/مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مذمت کی اور پولیس اہلکاروں کی شہادت پر لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت بھی کیا ہے۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے لکی مروت میں پولیس گاڑی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے پولیس کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے، عوام کی حفاظت پر مامور پولیس کو نشانہ بنانا بزدلانہ فعل ہے،عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے خیبر پختونخوا پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔