شریک حیات سے  ملاقات ، قیدیوں کیلئے جیل میں ’’ love room’’ بنائیں،عدالت

love rooms in jails established , court
کیپشن: love rooms in jails established , court
سورس: google

ویب ڈیسک :قیدیوں کی شریک حیات سے ملاقات کیلئے اطالوی جیلوں  میں  ’’ LOVE ROOM’’ بنائیں جائیں اطالوی  اعلیٰ  ترین عدالت نے فیصلہ دےدیا۔

آئینی عدالت نے اپنے فیصلے میں  کہا ہے کہ قیدی کی شریک حیات یا ساتھی کے ساتھ  تعلق پر صرف"سیکیورٹی یا نظم و ضبط برقرار رکھنے، یا قیدی کی جان کو درپیش  خطرے یا عدالتی وجوہات کی بناء پر" انکار کیا جانا چاہیے۔

 یادرہے انسانی حقوق  کی تنظیموں نے حکام سے مطالبہ کیا  تھاکہ وہ زیادہ آرام دہ ازدواجی ملاقاتوں کے لیے جیلوں کے اندر "love room" بنائیں۔

  اطالوی پرائم منسٹرجارجیا میلونی حکومت  نے اٹلی میں جیلوں میں وسیع تر اصلاحات شروع کررکھی ھیں۔

یادرہے گزشتہ سال اٹلی میں بھوک ہڑتالوں اور پرتشدد مظاہروں کے بعد، وزیر اعظم میلونی نے سخت موقف اپنانے کی دھمکی دی۔

عدالتی فیصلہ اس وقت آیا جب شمالی شہر اسٹی کی ایک جیل میں قید قیدی کو اس کی بیوی کے ساتھ جنسی تعلق کے حق سے انکار کر دیا گیا۔34 سالہ قیدی، جس کی شناخت صرف اے ایس کے نام سے ہوئی ہے،  نے  مقامی عدالت سے درخواست مسترد ہونے پر  اٹلی کی اعلیٰ ترین عدالت میں  اپیل دائر کی ۔

قیدیوں کے حقوق کے گروپ ہینڈز آف کین نے اسٹی میں آئینی عدالت کی طرف سے قیدی کے حق میں فیصلہ سنانے کے بعد "اسٹینز ڈیلآمور" یا "محبت کے کمرے" قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ" ازدواجی تعلقات سے لطف اندوز ہونے کی آزادی ایک آئینی طور پر محفوظ حق ہے،" ۔

ہینڈز آف کین کی اطالوی صدر ریٹا برنارڈینی نے دی ٹیلی گراف  سے بات کرتے ہوئ کہا ہے کہ  "قیدیوں کے لیے پیار بھرے تعلقات رکھنا ضروری ہے۔"

"اسپین، فرانس اور یہاں تک کہ رومانیہ، پہلے ہی یہ LOVE ROOMS بنا چکے ہیں، اٹلی بہت پیچھے ہے۔ 

 دوسری طرف سرکاری حکام کاکہنا ہے کہ جیلوں میں LOVE ROOM بنانے سے  زیادہ عملی آپشن قیدیوں کو ازدواجی تعلقات کے لئے عارضی رہائی کا اجازت نامہ جاری کرنا ہو سکتا ہے ۔ 

ہینڈز آف کین تنظیم نے 40 جیلوں کی نشاندہی کی ہے جہاں LOVE ROOMبنائے جا سکتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ جوڑےاپنی نجی زندگی سے لطف اندوز ہوسکیں، چاہے وہ ہم جنس پرست ہوں ۔

جیل کی فلاحی تنظیم، اینٹیگون کے اعداد و شمار کے مطابق، اطالوی جیلوں میں اس وقت 62,000 سے زیادہ قیدی ہیں، جو گنجائش سے 15,000 سے زیادہ ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 2024 میں اٹلی میں 88 قیدیوں نے خودکشی کی۔

Watch Live Public News